پاکستان اور چین سی پیک کی توسیع اور اس حوالے سے جاری منصوبے جلد مکمل کرنے پر متفق ہو گئے ہیں، اس سلسلہ میں چین کے معاون وزیر خارجہ کونگ زوآن یو نے گزشتہ روز اسلام آباد میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دوران ملاقات اظہار خیال کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاک چین تعلقات سدا بہار ہیں اور مثالی تعلقات کی بنیاد باہمی اعتماد اور بھروسہ ہے۔ دوسری جانب وزارت خارجہ امور میں پاکستان اور چین کے مابین سیاسی مشاورت کا پہلا دور منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کی جانب سے سی پیک کو توسیع دینے اور جاری منصوبہ جات جلد مکمل کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔
سی پیک کی اس خطے میں بلاشبہ گیم چینجر کی حیثیت ہے اور یہ امر واقع ہے کہ سی پیک کے باعث پاکستان میں دوستانہ مراسم مزید پختہ اور مزید گہرے ہوئے ہیں جبکہ اب دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے ساتھ مفادات میں بھی وسعت آ گئی ہے جس کے تناظر میں پاکستان اور چین ایک دوسرے کی دفاعی ڈھال بھی بن گئے ہیں۔ یہی وہ اہم نکتہ ہے جو امریکہ کو بھی پاکستان کے ساتھ کھل کر دشمنی کی راہ پر لایا ہے اور پاکستان چین اتحاد کمزورکرنے کیلئے ٹرمپ، مودی گٹھ جوڑ کی بنیاد پڑی ہے۔ امریکہ کے اس خطے میںاپنے توسیع پسندانہ مقاصد ہیں جسکے حصول کیلئے وہ بھارت کو علاقے کی تھانیداری دینا چاہتا ہے، جبکہ بھارت شروع دن سے ہی پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے درپے ہے چنانچہ امریکی آشیرباد حاصل ہونے پر اسکے حوصلے مزید بلند ہو گئے ہیں اور وہ پاکستان ہی نہیں، چین کی خود مختاری اور سلامتی بھی چیلنج کرتا نظر آتا ہے، اس تناظر میں پاکستان اور چین دونوں کو اپنا دفاعی حصار مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ خوش قسمتی ہے پاکستان، چین مشترکہ اقتصادی راہداری نے دونوں ممالک کو اپنی دفاعی ضرورتوں کے تحت بھی ایک دوسرے کے بندھن میں باندھ دیا ہے۔ چنانچہ امریکہ اور بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں پاکستان، چین اتحاد توڑنے کیلئے ہی شروع کی ہیں تاہم انہیں اپنی ایسی تمام سازشوں میں منہ کی کھانا پڑیگی کیونکہ پاکستان اورچین باہمی تعاون سے ان سازشوں کا توڑ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سلسلہ میں وزیراعظم عمران خاں اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید کے دورہ چین اور اسی طرح چینی حکام کے دورہ پاکستان سے سی پیک کی تکمیل کی تمام راہیں ہموار ہو گئی ہیں اور اب 2021ء تک سی پیک کے اپریشنل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ اسکے بعد جہاں پاکستان اور چین کیلئے اقتصادی ترقی کے راستہ کھلیں گے۔ وہیںعلاقائی امن و سلامتی کی فضا بھی مستحکم ہو جائیگی۔ بے شک پاکستان، چین سدابہار مراسم اب سی پیک کی بدولت مزید مضبوط اور مزید گہرے ہو جائینگے جو اس پورے خطے کیلئے خوش بختی کی علامت ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024