وزیر اعلیٰ پنجاب محمد عثمان بزدار نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس کے دوران بتایا کہ صوبے کے عوام کی خوشحالی کیلئے ترجیحات کا تعین کر لیا گیاہے۔ اُنہوں نے خبردار کیا کہ پسماندہ علاقوں میں صحت اور تعلیم کیلئے جاری سکیموں میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے بعض سکیموں میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار اور متعلقہ افسروں کی سرزنش کی۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اپنے فرائض کی ادائیگی اور صوبے کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم عمران خاں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں‘ وہ اپنے کپتان کی طرح فعال ہیں‘ انکی یہ فعالیت صوبے میں اُن کی کامیابی کا باعث ہو سکتی ہے۔ وہ پیر کے دن سول سیکرٹریٹ میں 9 گھنٹے تک سرکاری کاموں میں مصروف رہے۔ اس دوران اُنہوں نے جس طرح معمولی معمولی باتوں کا نوٹس لیا اور خرابیوں کے ازالے کی ہدایت کی اس سے بیورو کریسی کو یقیناً یہ پیغام مل گیا ہو گا کہ تحریک انصاف حکمرانی کے مزے لوٹنے نہیں بلکہ عوام اور غریب طبقوں کی قسمت بدلنے اور کچھ ڈلیور کرنے کیلئے آئی ہے اس لئے مسائل حل نہ کرنیوالوں کیخلاف ایکشن ہو گا۔ پنجاب اور خصوصاً جنوبی پنجاب ا ور دور افتادہ علاقے آج بھی دو صدیاں پیچھے ہیں۔ تعلیم ، صحت اور ذرائع آمدورفت کی سہولتوں ایسی بنیادی ضرورتوں سے مکمل محروم ہیں۔ پینے کا پانی نایاب ہے۔ افسوس کہ ماضی میں ان علاقوں کو بُری طرح نظرانداز کیا گیا۔ تمام ترقیاتی فنڈز چند شہروں کی ٹیپ ٹاپ پر صرف کئے جاتے رہے۔ تحریک انصاف نے پہلی بار ان علاقوں کے عوام کی پسماندگی اور کسمپرسی کا احساس کرتے ہوئے انہیں صوبے کے دوسرے حصوں کے برابر لانا اپنی ترجیح بنایا ہے۔ چنانچہ عمران خان نے رائٹ مین فار دی رائیٹ جاب کے اصول پر عمل کرتے ہوئے اس مہم کو سر کرنے کیلئے ایک ایسی شخصیت کا انتخاب کیا ہے جس کی تحریکِ انصاف کے منشور سے وابستگی کسی شک و شبہ سے بالا ہے۔ اُمید ہے اگلے پونے پانچ سال میں جنوبی پنجاب اور دور افتادہ علاقوں کی پسماندگی دور ہو جائیگی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024