اسلام آباد (قسور کلاسرہ / دی نیشن رپورٹ) باخبر ذرائع کے مطابق دہشت گردوں سے تعلقات کے الزام میں گرفتار 5 امریکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کی درپردہ تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ کے اہلکاروں کے مطابق دونوں ممالک میں اس وقت تحویل مجرمانہ کا کوئی معاہدہ موجود نہیں اور انہیں امریکی حکام کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے پس منظر میں مذاکرات کرنے والے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ پاکستان پر دباﺅ ڈال رہا ہے کہ انہیں فوری طور پر ڈی پورٹ کردیا جائے۔ بظاہر لگتا ہے کہ پاکستان اس دباﺅ کے زیر اثر آ کر انہیں ڈی پورٹ کر دے گا۔ اس حوالے سے گراﺅنڈ تیار کی جا رہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان لوگوں کا دہشت گردوں کے ساتھ تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ واشنگٹن میں ایف بی آئی کے حکام ان گرفتار شدگان میں سے ایک کی فیئرویل ویڈیو کا جائزہ لے رہے ہیں جس میں اس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کا دفاع کیا جانا ضروری ہے۔ اس حوالے سے جب وزارت داخلہ کے ایک اہلکار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ ان امریکیوں کو ملک بدر کیا جائیگا یا نہیں۔ یہ سوال سامنے آ رہا ہے کہ یہ تمام امریکی ایک گروپ کی صورت میں کیسے پاکستان آئے ان کے سفر کے اخراجات کس نے ادا کئے۔ ان کی روانگی کے وقت کی ویڈیو نے بھی کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ یہ بھی سوال سامنے آیا ہے کہ وہ سرگودھا میں کیا کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ آیا یہ لوگ امریکہ کے اندر یا دوسرے ممالک میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تو نہیں بنا رہے تھے۔ تاہم انہوں نے ان کا ایک ممنوعہ جہادی تنظیم کے ساتھ تعلق کا پتہ چلایا ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ ان لوگوں کو ایف بی آئی کے کہنے پر گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آئی نے وزارت داخلہ کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا کہ 5 امریکی ایک ماہ سے لاپتہ ہیں جس پر انہیں سرگودھا سے پکڑ لیا گیا۔ امریکہ میں ”کیئر“ نیشنل کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر ابراہیم پیوپر نے تصدیق کی کہ 5 لاپتہ مسلم طلبہ کے اہل خانہ نے کونسل سے رابطہ کیا تھا اور ان کی شکایت پر ایف بی آئی سے رابطہ کرکے انہیں تلاش کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024