لاہور( خبر نگار) ڈی سی او لاہور سجاد احمد بھٹہ نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے 4460 ورک چارج ملازمین کی ملازمت مستقل کرنے کیلئے توسمری بھجوا دی ہے مگر 5 ٹیلی فون آپریٹروں، 71 فائر بریگیڈ ملازمین،21 وائر لیس آپریٹرز، 40 میٹر ریڈر، 50 سے زائد الیکٹریشن، ہیلپرز سمیت 350 کے لگ بھگ ورک چارج ملازمین کو نظر انداز کردیا گیا ہے جس سے ان میں سخت مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے ان افراد کا کہنا ہے کہ وہ 10 سے 20 برسی سے بطور ورک چارج کام کر رہے ہیں۔ سٹریٹ لائٹس ڈویژن کا ٹرک ڈرائیور فہیم1992سے بطور ورک چارج کام کر رہا ہے ان ورک چارج ملازمین کی اکثریت سابق لارڈ منیر اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر راہنما خواجہ احمد حسان کے دور میں بھرتی ہوئی تھی دوسری طرف ٹائونز میں مستقل ہونیوالوں میں ایسے افراد بھی ہیں جو رواں سال بھرتی ہوئے۔ گلبرگ ٹائون میں ایک ایسے ورک چارج ملاز م کو مستقل کیا گیا جو صرف 5 ماہ قبل بھرتی ہوا تھا۔ دوسری طرف دن اور رات کے اوقات میں بجلی کے کھمبوں پر کام کرنیوالے الیکٹریشن کا بھی یہی گلہ ہے کہ یہ اتنے عرصے کی محنت کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا گیا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024