لاہور (کامرس رپورٹر) سردار ظفر حسین خان صدر کسان بورڈ پاکستان نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی طرف سے دریائے سندھ سے پنجاب کو پانی کی بندش کے حوالے سے کئے گئے فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے کہ ایسا فیصلہ کرنے کا اختیار ارسا کو کس نے دیا ہے اور دو دن گزر جانے کے باوجود ارسا اتھارٹی نے متاثرہ صوبے کو تحریری طور پر اطلاع دینا بھی گوارہ نہیں کیا۔ اگر ارسا کے اس فیصلے پر عمل درآمد کیا گیا تو اس سے 4 نہیں تھل کینال‘ چشمہ رائٹ بنک کینال‘ ڈی جی خان کینال‘ مظفر گڑھ کینال بند کرنا ہوں گی جس کے نتیجے میں پنجاب اور بالخصوص جنوبی پنجاب کا بہت نقصان ہو گا اور ان اضلاع میں فصلیں بھی بری طرح متاثر ہونگی۔ مزید برآں اگر ارسا کے اس ملک دشمن فیصلے کو مسلط کیا گیا تو اس کے نتیجے میں 1.5 ملین ایکڑ رقبہ تھل کینال‘ 3 لاکھ ایکڑ رقبہ چشمہ رائٹ بنک کینال‘ 2.5 ملین ایکڑ رقبہ ڈی جی خان اور مظفر گڑھ کینال اور 1.5 ملین ایکڑ رقبہ رحیم یار خان بری طرح متاثر ہو گا۔ ارسا نے ایک انتہائی حساس وقت پر غلط فیصلہ کر کے پنجاب کے عوام اور بالخصوص جنوبی پنجاب کے عوام میں نفرت کے بیج بونے کی کوشش کی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ حکومت پنجاب فوری طور پر وفاقی حکومت سے اس مسئلہ پر بات کرے۔ بالخصوص وزیراعظم پاکستان کو اس مسئلہ کی اہمیت اور اس کے اثرات سے آگاہ کیا جائے۔ وزیر اعظم کا تعلق بھی جنوبی پنجاب سے ہے جو اس غلط فیصلہ سے سب سے زیادہ متاثر ہو گا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024