ہندو کی متعصبانہ ذہنیت کے باعث پاکستان کا قیام ناگزیر تھا:چودھری ظفر اللہ
لاہور (نیوزرپورٹر ) تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن چودھری ظفر اللہ نے کہا ہے کہ ہندو کی متعصبانہ ذہنیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کا قیام ناگزیر تھا۔قائداعظمؒ نے اپنی مدبرانہ قیادت سے ہندوئوں اور انگریزوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے ’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کے عنوان سے آن لائن لیکچر کے دوران کیا۔ اس لیکچر کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرزٹرسٹ کے اشتراک سے کیاتھا۔چودھری ظفر اللہ نے کہا کہ ہم نے ہندو ذہنیت کو بہت قریب سے دیکھا ہوا ہے۔ ہندواور مسلمان ہر لحاظ سے الگ قوم ہیں اور یہی دوقومی نظریہ ہے جس کی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا۔ ہندو نومولود بچوں کو تبرک کے طور پر گائے کا پیشاب پلاتے ہیں جبکہ مسلمان اس کے کان میں اذان دیتے ہیں ۔ہندو مردے کو جلاتے جبکہ مسلما ن میت کودفن کرتے ہیں۔ ایک کا ہیرو دوسرے کا ولن قرار دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ کلف ایوارڈ میں بد نیتی کے تحت بعض مسلم اکثریتی علاقے بھارت میں شامل کر دیے گئے۔ قرارداد پاکستان بھی شیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق نے پیش کی تھی۔