اوورسیز پاکستان سیونگ سرٹیفکیٹس جاری کرنے کی تیاریاں
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگ اوورسیز پاکستان سیونگ سرٹیفکیٹس جاری کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ نئی سکیم حتمی منظوری کیلئے تحریک انصاف کی حکومت کو پیش کی جائیگی۔ مجوزہ سکیم پر خود ڈائریکیٹوریٹ میں ملازمین کی تنظیم نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف کی نئی حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کے اندر سرمایہ کاری کے لئے ترغیبات دینا چاہتی ہے۔ اس سلسلہ میں وہ بانڈ بھی جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ نیشنل سیونگ ڈائریکٹوریٹ نے جس کے سربراہ 21 اگست کو میعاد صدارت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے والے ہیں نے اپنے طور پر ایک سکیم تیار کی جس کو اورسیز پاکستان سیونگ سرٹیفکیٹ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ غیرملکی کرنسی میں ہونگے۔ اور طویل المیعاد بنیاد پر سرمایہ کاری کے مقصد کیلئے ہونگے۔ پرائیویٹ کمپنیوں کے کنسورشیم کے ذریعے ایک پاکستانی بنک کی بیرون ملک شاخوں کے ذریعے فروخت کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ یہ تجویزکیا گیا ہے کہ اس پر بینک 2.57 فیصد کمیشن لے گا۔ سرمایہ کار کی شرح منافع اس کے علاوہ ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سکیم کے لیے 2013ء میں تیار کی جانے والی ایک کاغذی سکیم سے استفادہ کیا گیا ہے۔ ماضی کی مجوزہ سکیم میں تھا کہ سی ڈی این ایس کے ایک ملازم کو پاکستانی سفارت خانہ میں کمرشل سیکشن میں تعینات کر دیا جائے جو سرٹیفکیٹ فروخت کر دے۔ اس پر معمولی لاگت آنا تھی۔ اس وقت لاگت کا تخمینہ ڈیڑھ فی صد رکھا گیا تھا۔ اس وقت مستقل ڈی جی نہ ہونے کے باعث سکیم پر عمل نہ ہو سکا۔ اب اس سکیم کو پرائیویٹ کنسورشیم کے ذریعے لانچ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔