مضاربہ سیکنڈل، قاری عبید کو 7 سا ل قید، 38 کروڑ روپے جرمانہ
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) احتساب عدالت نمبر2 اسلام آباد نے مضاربہ کیس میں مفتی احسان الحق کے ڈائریکٹر قاری عبید اللہ کو 7 سال قید اور38کروڑ روپے جرمانہ کی سزا دی ہے۔نیب اعلامیہ کے مطابق قاری عبید اللہ جو مفتی احسان الحق کے ڈائریکٹر تھے کو25نومبر2013ء کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ نیب راولپنڈی نے 19 ملزموں کو مفتی احسان الحق ،فائزی گروپ آف انڈسٹریزکیس میں گرفتار کیا تھا جن پر بدعنوانی اورعوام سے بڑے پیمانے پر اسلامی طریقہ سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی کے الزامات تھے۔ نیب راولپنڈی بیورو اس وقت اربوں روپے کے اس کیس کی سماعت کررہا ہے جس میں احتساب عدالت اسلام آباد میں 10فروری 2014ئکو ریفرنس دائرکیا گیا ، نیب راولپنڈی کو اس وقت تک اس کیس کے 9 ہزار584 متاثرین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں ، نیب نے 48کروڑ 71 لاکھ روپے وصول کئے ہیں جبکہ 14 املاک منجمد اور 22 پرتعیش گاڑیاں نیب آرڈیننس 1999ء کے تحت منجمد کی گئی ہیں جس کی احتساب عدالت اسلام آباد نے تصدیق کردی ہے۔بیورو نے اب تک مفتی احسان الحق سمیت 19 ملزموں کو حراست میں لیا ہے جن میں محمد ابرار الحق، عبید اللہ، محمد معین اسلم ، حافظ محمد نواز، واجد علی، حافظ مختیار خان، محمد اسامہ عباسی، عمیر احمد، محمد بلال آفریدی ، ابراہیم الشوریم ،محمد اسامہ قریشی، سیف اللہ، نذیراحمد،محمد ادریش، عبدالمالک، ارشاد اورفضل سبحان شامل ہیں۔