انتخابات متنازعہ ترین تھے، قوم کو سخت امتحان میں ڈال دیا: سراج الحق
لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس سے افتتاحی خطاب میں کہا ہے کہ حالیہ الیکشن نے قوم کو سخت امتحان میںڈال دیا ہے۔ قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کے لیے سب اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی کرپشن کے خاتمہ اور لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے احتساب کا ایسا نظام چاہتی ہے جس سے کوئی لٹیرا بچ کر نہ جاسکے ۔ ہم پاکستان کو کرپشن فری اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات ملکی تاریخ کے متنازعہ ترین انتخابات تھے، اپوزیشن مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ ہارنے والے تو اپنی ہار پر صبر کر کے بیٹھ گئے ہیں مگر جیتنے والے ابھی تک شرمسار پھر رہے ہیں۔ ملک کو 77ء جیسی صورتحال سے بچانے کے لیے ہم نے اپوزیشن کو اسمبلیوں میں جانے کی تجویز دی جسے آل پارٹیز کانفرنس میں منظور کرلیا گیا اور اس طرح ملک ایک آئینی بحران سے بچ گیا۔ ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سیاسی اور جمہوری نظام کی بقا اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ پاکستان بڑی عوامی تحریک کے ذریعے بنا تھا اور عوام کو ہی اس پر حکمرانی کا حق ہے۔ اب ہم دیکھیں گے کہ پی ٹی آئی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرتی ہے یاپیپلز پارٹی اور ن لیگ کی طرح اپنے منشور سے بھاگ جاتی ہے۔ عمران خان نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے، نوجوانوں کو روزگار دینے، کشمیر کی آزادی اور معیشت کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نکال کر خود انحصاری اختیار کرنے اور سودی معیشت کے خاتمہ کے جس عزم کا اظہار کیا ہے، قوم منتظر ہے کہ عمران خان اپنے ان وعدوں کو پورا کریں۔
سراج الحق