انتخابی نتائج کیخلاف ملک گیر پہیہ جام کی کال دے سکتے ہیں: جے یو آئی ف
اسلام آباد (صباح نیوز) جے یو آئی (ف) نے انتخابی دھاندلی کے خلاف ملک گیر پہیہ جام کی دھمکی دے دی، دھاندلی کے ثبوت جاری کرتے ہوئے جبری مہریں لگانے، سادہ کاغذوں پر انتخابی نتائج دینے جعلی بیلٹ پیپرز و ہزاروں شناختی کارڈز کی موجودگی کی تھانوں میں درج ایف آئی آرز متعدد پولنگ سٹیشنوں پر 100فیصد سے زائد پولنگ ہونے بڑی تعداد میں پولنگ سٹیشنوں پر خواتین کے ووٹ پول نہ ہونے کے ثبوت پیش کردیئے۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے کبھی اس طرح کی ننگی مداخلت نہیں کی پہلے یہ پشت پناہی کرتی رہی اب کی بار تو کھل کر انتخابات پر اثر انداز ہوئی۔ فضل الرحمان نے اداروں کے خلاف بیان نہیں دیا بلکہ پاکستان کی آزادی وخودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ یہ شواہد اور ثبوت ہفتہ کو اسلام آباد جمعیت علماء اسلام (ف)کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے پارٹی کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پیش کئے ۔ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پسند کی جماعتوں اور شخصیات کو انتخاب جتوایا۔ سابقہ انتخابات پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا مگر سسٹم کو بچانے کیلئے اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھی ۔انتخابات کے دوران میں نے خود سیکرٹری الیکشن کمشن سے رابطہ کیا چیف سیکرٹری بلوچستان سے بھی بات کی مگر وہ بے بس دکھائی دیئے ہر جگہ اس بے بسی کے عالم میں اسٹیبلشمنٹ جاری رہی۔ دھاندلی کے ذریعے ہمیں بلوچستان کے ایسے حلقوں سے ہرایا گیا جہاں سے جمعیت علماء اسلام (ف)کو آج تک کوئی شکست نہیں دے سکا ۔ پی ٹی آئی کے سوا تمام جماعتوں نے انجیئرڈانتخابات کو مسترد کردیا ہے ۔ ظاہر ہے جب ساری سیاسی جماعتیں نتائج کو مسترد کررہی ہیں تو یہ قوم کے جذبات کی عکاسی ہے یعنی پوری قوم نے انتخابات کو مسترد کردیا ہے وفاق اور صوبوں میں بننے والی حکومتوں کی کیا پوزیشنیں ہوں گی ۔ سب کچھ سامنے آچکا ہے ۔ الیکشن کمشن آف ہمیں ہرانے میں مددگار بنا رہا اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمشن سرعام انتخابی بے قاعدگی میں ملوث ہے۔ فضل الرحمن نے کسی ادارے یا فوج کے خلاف بیان نہیں دیا بلکہ ایسی سوچ اور ذہنیت کی مخالفت کی ایسی سوچ اور ذہنیت کی مخالفت کی ہے جو آئینی حدود سے تجاوز کررہی ہے اور قو م سے اپیل کی ہے کہ 14اگست کو آزادانہ فیصلوں اور پالیسیوں کے عزم کااظہار کیا جائے ۔ ہماری سیاسی طاقت کو کوئی کم نہیں کرسکتا بلکہ ہم پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ چیف جسٹس سڑک پر چلتی ریڑھی کا نوٹس لیتے ہیں مگر اتنے بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کا کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا عدلیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے انتخابی دھاندلی سے متعلق وائٹ پیپر اصل میں سیاہ پیپر ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم اداروں کا احترام کرتے ہیں پاک فوج ہمارے لیے قابل احترام ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے صرف یہ کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور فوج کا انتخابات میں کوئی کردار نہیں ہے اور انہوںنے ایسا ٹھیک کہا ہے۔