کے ای ایس سی کے متاثرین کوعدالت سے اپیل
کے ای ایس سی کے متاثرین عرصہ دراز سے انصاف کے منتظر ہیں ۔ایک جمہوری حکومت نے پانچ ہزار کے قریب ملازمین کا معاشی قتل کر دیا۔اُصول تو یہ تھا کہ ان ملازمین کو سرپلس پول میں رکھا جاتا اور جیسے جیسے ملازمین کی ضرورت ہوتی ان کو ان میں ایڈجسٹ کر دیا جاتا۔مگر ایسا نہ ہُوااور نئے لوگ جو جیالے تھے ان کو ملازمتیںدی گئیں ۔ اس وقت خورشیدعلی شاہ وزیرِ محنت اور افرادی قوت بنے ۔اُنہوں نے وزارت سنبھالتے ہی اعلان کیا۔ہماری حکومت لوگوں کو بے روزگار کرنے نہیں آئی۔ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ہم روزگار دیں گے ۔مگر ہوا کیا؟کوئی ہدایت اوپر سے آئی اور اُن کی زبان بند ہوگئی؟جیالوں کو ملازمتیں دی گئیں۔اور پرانے ملازمین دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے ۔بے روزگاروں نے تین منتخب حکومتیں ملازمتوں کے بغیردیکھی ہیں ۔اب نئی حکومت آئی ہے۔کیا اس سے اُمید کی جا سکتی ہے؟ چونکہ معاملہ عدالت میں ہے ۔اس پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا۔عدالت سے اپیل کی جا سکتی ہے کہ وہ جلد از جلد فیصلہ کرے۔ (متاثرین K ES C۔ کراچی )