امریکی عدالت نے ایران میں گرفتار ہونے والے فوجیوں کو سزائیں سنا دیں
تہران (اے پی پی) امریکہ نے ایران کی حدود میں داخل ہونے والے بعض فوجیوںکو سزائیں سنائیں ہیں۔ایرانی ذرائع ابلاغ نے نیوی ٹائمز کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی بحریہ نے سزائیں سنائے جانے والے میرینز کے نام ظاہر نہیں کئے ہیں۔
رواں سال جنوری کے مہینے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے خلیج فارس میں ایران کی آبی حدود میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی بنا پر امریکہ کی دو جنگی بوٹس کو روک لیا تھا۔ جن پر پچاس ملی میٹر کی تین مشین گنیں نصب تھیں۔ امریکہ کی یہ گن بوٹس غیر قانونی طریقے سے خلیج فارس میں ایران کی آبی حدود میں داخل ہوئی تھیں۔ان گن بوٹس پر مجموعی طور پر دس میرینز کے علاوہ ہتھیار اور جدید ترین آلات نصب تھے۔ بعد ازاں یہ ثابت ہو جانے کے بعد کہ امریکی بحریہ کی گن بوٹس دانستہ طور پر ایرانی سمندری حدود میں داخل نہیں ہوئی تھیں، تمام امریکی میرینز کو رہا کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی فوجیوں نے باضابطہ طور پر اپنی غلطی کی معافی مانگ لی ہے جس کے بعد ان کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔امریکی میرینز کی انقلابی گارڈز کے ہاتھوں گرفتاری کے مناظر کی وڈیو کے سامنے آنے کے بعد مغربی ذرائع ابلاغ نے اسے ایران کی برتری اور امریکی حکومت کے لئے انتہائی رسوا کن امر سے تعبیر کیا تھا۔