ہلمند میں شدید لڑائی‘ طالبان پسپا‘ 80 ہلاک‘ ضلع ناواد کا دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا : افغان حکام
کابل(آئی این پی+ آن لائن+ صباح نیوز ) افغان سیکورٹی فورسز نے شدید لڑائی کے بعد ہلمند کے مرکزی ضلع ناوا پر طالبان کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی80 شدت پسندمارے گئے ،ادھرصوبہ ہرات اور لغمان میں بم دھماکوں میں 4سیکورٹی اہلکاروں سمیت14 افراد ہلاک اور 11زخمی ہوگئے جبکہ مشرقی صوبہ ننگرہار میں جاری سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے 32جنگجو ہلاک اور 26زخمی ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق شدید لڑائی کے بعد صوبے ہلمند کے مرکزی ضلعے ناوا پر افغان طالبان کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔اطلاعات کے مطابق ناوا جانے والی مرکزی شاہراہ تاحال بند ہے ۔ ہلمندگورنر کا کہنا ہے کہ وہ اس آپریشن میں ذاتی طور پر شامل رہے ہیں۔ ترجمان عمر زواک نے بتایا کہ گذشتہ رات سے اب تک ناوا اور ناد علی لڑائی میں طالبان کے 80 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے سربراہ کے مطابق طالبان کو صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بتایا کہ ’لشکر گاہ میں سکیورٹی کی صورتحال قابو میں ہے۔ وزیری نے بتایا کہ ’ہم نے ناوا پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ مضافاتی علاقوں میں لڑائی جاری ہے لیکن کلیئرنس آپریشن میں ہمیں کامیابی ہو رہی ہے۔مغربی صوبہ ہرات کے ضلع شنداد میں خودکش حملے اور فائرنگ کے واقعے میں14افراد ہلاک اور 9زخمی ہوگئے ۔ افغان نیشنل آرمی کی صلیب ملٹری کور کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ننگرہار میں جاری آپریشن ”قہر سیلاب“ کے دوران آرٹلری اور فضائی مدد بھی شامل تھی ۔فوجی ترجمان کا کہنا ہے ضلع آچن کے کئی علاقوں کو داعش سے پاک کردیا ہے ۔ نقل مکانی کرنیوالولے ایک شخص نے بتایاکچھ نہیں ہم بھوکے مررہے ہیں
افغانستان