یوم آزادی، خصوصی ٹرین چل پڑی، پنجاب میں پولیس، ریسکیو اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ
لاہور+ اسلام آباد (رفیعہ ناہید اکرام+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) 70واں یوم آزادی جوش وخروش منانے کیلئے زندہ دلان لاہور کی تیاریاں سکیورٹی خدشات کے باوجود جاری ہیں۔ شہر بھر کے تجارتی مراکز سبزہلالی پرچموں اور جھنڈیوں سے آراستہ ہوگئے ، غیرسرکاری وسرکاری اداروں نے یوم آزادی کی تقریبات کے پروگرام ترتیب دے دئیے، تعلیمی اداروں میںملی نغموں کی ریہرسل شروع ہوگئیں۔ دوسری جانب نوجوان خصوصی ٹی شرٹس، سبزکرتے، کیپ، ہیٹ اور بینڈزخرید رہے ہیں بچوں کا شوق بھی نقطہ عروج کو چھو رہا ہے وہ بھی اپنے والدین کے ہمراہ شہر کی چھوٹی بڑی مارکیٹوں کا رخ کرکے گھرکو آراستہ کرنے کیلئے برقی قمقمے، جھنڈے جھنڈیاں اور پرچمی رنگوں کے ملبوسات خرید رہے ہیں، خواتین بھی تیاریوں میںکسی سے کم نہیں ہیں۔ نوائے وقت سے گفتگو میں گنپت روڈ سے شاپنگ کیلئے آنے والے یاسر اور شاہد نے کہاکہ ملکی حالات اچھے نہیں ہیں دہشتگردی کا بھی خوف ہے مگر ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں اور اپنا یوم آزادی جوش وخروش سے منائیں گے۔ سبین اور ماہم نے بتایا کہ ہم نے توخصوصی ڈریس اور شرٹس بھی خرید لی ہیں۔ علاوہ ازیں 14 اگست یوم آزادی کے موقع پر پنجاب بھر میں دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پولیس اہلکاروں ریسکیو 1122 ٹریفک وارڈنز عملہ فائر بریگیڈ اور عملہ بم ڈسپوزل کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں ملازمین کو اطلاع دی گئی ہے کہ 15 اگست تک نہ کوئی چھٹی کرے گا اور نہ ہی چھٹی ملے گی۔ علاوہ ازیں جشن یوم آزادی کے حوالے سے خصوصی طور پر تیار کی گئی آزادی ٹرین نے مارگلہ سٹیشن اسلام آباد سے سفر کا آغاز کر دیا ہے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر اطلاعات پرویز رشید نے سٹیشن پر تقریب کے دوران ٹرین کو روانہ کیا ٹرین پشاور کیلئے روانہ ہوئی ہے جہاں سے وہ پورے ملک کا سفر کرے گی ٹرین اگلے ماہ کی پانچ تاریخ کو کراچی پہنچے گی اور تیرہ تاریخ کو وہ گولڑہ ریلوے سٹیشن پر اپنا سفر ختم کرے گی افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تین سال کے دوران پاکستان ریلوے کے محاصل میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن کرنے کیلئے مل کر کام کریں۔ اے پی پی کے مطابق آزادی ٹرین اپنے سفر پر روانہ ہو گئی آزادی ٹرین وزارت اطلاعات و نشریات اور پاکستان ریلوے کا مشترکہ منصوبہ ہے آزادی ٹرین تین حصوں پر مشتمل ہے جس میں 6 فلوٹس، 6 گیلریز اور 6 آپریشنل بوگیاں ہیں فلوٹس پر چاروں صوبوں کے علاہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی ثفافت کو اجاگر کیا گیا ہے جبکہ دو کوچز مسلح افواج کیلئے مختص کی گئی ہیں آزادی ٹرین تمام بڑے سٹیشنوں پر تین سے چار گھنٹے رکے گی جہاں پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے 20 سے زائد آرٹسٹ پتلی تماشا بھی پیش کریں گے۔