قائد کے تصور پاکستان کو عملی شکل دینے کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی : اکرام اللہ خان
لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن کرنل (ر) اکرام اﷲ خان نے کہا ہے کہ 11 اگست 1947ء کو پاکستان کی آئین ساز اسمبلی سے قائداعظم محمد علی جناحؒ کا خطاب تاریخ ساز اہمیت کا حامل ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان سے بحیثیت پاکستانی شہری مساوی سلوک پر بطور خاص زور دیا تھا۔ کچھ عناصر بابائے قوم کے ان خیالات پر سیکولرازم کا لیبل چسپاں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ اس خطاب کی بنیاد دین اسلام کی تعلیمات پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیراہتمام ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں جاری تقریبات یوم آزادی کے سلسلے میں ’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ لیکچر کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نسلِ نو کو قائداعظمؒ کی حیات و خدمات کا بغور مطالعہ کرنا چاہئے۔ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اور اس کے شکرانے کے طور پر ہمیں قائداعظم محمد علی جناحؒ کے تصورِ پاکستان کو عملی شکل دینے کے لیے جہد مسلسل کرنی چاہئے۔ سجادہ نشین گڑھی شریف کوٹ مٹھن خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ؒ ایک اصول پرست شخصیت تھے۔ انہوں نے جن اصولوں پر عمل کر کے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت تخلیق کی‘ وہ اصول آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔