جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کے کارکنان انتظامیہ کے ساتھ مل کرعوام کو کرونا سے متعلق آگاہی فراہم اور لوگوں کو بچانے کے لیے ریلیف اقدامات کر رہے ہیں۔الخدمت فاونڈیشن ابتک 61کروڑ ر 75لاکھ روپے خرچ کر چکی ہے جس سے 31لاکھ افراد مستفید ہو چکے ہیں۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ وفاق کے بعد صوبائی حکومتوں کے ریلیف پیکج بھی ناکافی ہیں ۔صوبہ پنجاب میں بھی 11کروڑ آبادی میں سے صرف 25لاکھ گھرانوں کو 4ہزار روپے ماہانہ امداد اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ حکومت فوڈ سپلائی پر خصوصی نظر رکھے اگر یہ متاثر ہوئی تو ملک میں انارکی پھیلے گی۔ وفاقی حکومت نے غریب عوام کے لیے جو امدادی پیکیج تین ہزار روپے دینے کی منظوری دی ہے وہ بہت کم ہے۔ کم ازکم پچیس ہزار روپے ہر مستحق فرد کو دینے چاہیے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میںلوگوں کو ریلیف مل سکے۔حکومت اور دیگر انتظامیہ کی تمام تر کاوشوں کے باجودہ کرونا وائر س پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ کورونا کی وبا آتے ہی الخدمت فائونڈیشن متحرک ہوئی ۔ لاک ڈائون کے بعد مستحقین کی مدد کیلئے الخدمت فاونڈیشن کے ہزاروں رضاکار لاہور، وسطی پنجاب سمیت ملک بھر میںمیدان میں نکلے۔ 3 لاکھ ماسک اور لاکھوں سینیٹائزر تقسیم کئے گئے۔ہسپتالوں کی سہولتوں کی متعلق حکومت کے دعوے کچھ اور اور زمینی حقائق اور ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کو حفاظتی لباس تک پہنچایا گیا ۔مساجد، مندر، گرجا گھروں اور گوردواروں میں بھی سپرے کیا گیا۔لاک ڈائون سے متاثر لوگوں میں کروڑوں روپے کا پکا پکایا کھانا اور راشن تقسیم کیا گیا۔کسی بھی مستحق کی عزت نفس مجروح کئے بغیرامداد تقسیم کی گئی۔ ہمارے رضا کار دن کی روشنی اور رات کے اندھیرے میں گھر گھر جاکر مستحقین کی مدد کر رہے ہیں ۔ قوم کو یکجا کرنے اور قومی پالیسی دینے کے بجائے تقسیم کی سیاست کی جا رہی ہے۔ کورونا سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان جیسا پلان بنانا چاہئے تھا ۔ ۔ڈاکٹرز اور عملہ کو حفاظتی کٹس فی الفور فراہم کی جائیں۔ ٹائیگر فورس کا اعلان ملکی یک جہتی کو نقصان پہنچانے والا عمل ہے، لہٰذا ملک میں پہلے سے موجود اداروں کے ذریعے ریلیف کا کام لیا جائے۔ یونیورسٹیز کے ریسرچ سینٹرز کھولے جائیں اور کرونا وائرس کے خلاف تحقیقی اور سائنسی عمل کو آگے بڑھایا جائے۔تفتان بارڈر کی بندش کے بعد زائرین افغانستان کے مختلف راستوں سے پاکستان داخل ہورہے ہیں، حکومت فی الفور اس طرف توجہ کرے۔قوم کو اپیل کی جائے کہ تمام لوگ حفاظتی اقدامات کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن کے کارکن ملک بھر میں آگاہی مہم برائے کرونا وائرس کے سلسلے میں بینر لگانے، ماسک تقسیم کرنے اور لاک ڈاؤن والے علاقوں میں محصور گھروں کو کھانا پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔آئیں آپ بھی آگے بڑھیں اور ایمر جنسی کی اس صورتحال میں بیروزگار مزدوروں اورسفیدپوش خاندانوں کا سہارا بنیں۔الخدمت فاونڈیشن پاکستان کی جانب سے سندھ گورنمٹ کے تعاون سے الخدمت ہسپتال تھرپارکر میں قائم کر دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ الخدمت فاونڈیشن وومن ونگ ٹرسٹ کی جانب سے اس ہسپتال کی تعمیر میں شراکت کے علاوہ الخدمت ٹرسٹ کی جانب سے مستقل معاونت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ابتدائی مرحلے میں مرکزی سطح پر اینٹی کورونا ٹاسک فورس تشکیل دیدی گئی جس کے تحت ملک بھر میں بھرپور کمپین چلائی جا رہی ہے۔تمام الخدمت ہسپتالوں کے اسٹاف کو حفاظتی تدابیر کے حوالے سے ایس او پیز جاری کئے گئے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایاگیا۔ملک بھر میں قائم تمام الخدمت دفاتر میں کورونا سے حفاظت کے لحاظ سے ضروری اقدامات اٹھائے گئے۔تمام الخدمت دفاتر، لیبارٹریز اورہسپتالوں میں عوام کی آگاہی کیلئے ڈیسک قائم کردیئے گئے ۔اس سے بچاؤ کے حوالے سے تمام پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ملک گیر آگاہی کمپین کا آغاز کیا گیا۔سوشل میڈیا،اخبارات، بینرز اور پوسٹرز کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک اس وبا سے حفاظت کا پیغام پہنچایا جارہا ہے۔الخدمت کے اس وقت ملک بھر میں28 ہسپتال ہیں۔ابتدائی مرحلے میں اپنے 10الخدمت ہسپتالوں میں 3، 3 وینٹی لیٹرز اور 10 پیشنٹ مانیٹرز کے ساتھ باقاعدہ آئی سی یو فعال کرنے کا کام جاری ہے۔حکومت جب چاہے ان ہسپتالوں کو قرنطینہ سنٹر یا کورونا کے مریضوں کے لئے علاج کے استعمال کرسکتی ہے۔ ان میں الخدمت نعمت اللہ خان تھرپارکر ہسپتال، فریدہ یعقوب ہسپتال کراچی، ثریا عظیم ہسپتال لاہور، منصورہ ہسپتال لاہور، مجاہد ہسپتال فیصل آباد، رازی ہسپتال اسلام آباد، مشال ہسپتال مردان، الخدمت ہسپتال نشترآباد پشاور،الخدمت ہسپتال چارسدہ،سکینہ میموریل ہسپتال رحیم یار خان شامل ہیں۔ (جاری)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024