پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بے گھر بچوں کا دن منایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 10 کروڑ سے زائد بچے بے گھری کی زندگی گزار رہے ہیں۔
اسٹریٹ چلڈرنز کا عالمی دن سنہ 2012 سے منایا جارہا ہے جس کا مقصد ان بے گھر بچوں کو بھی دیگر بچوں جیسی آسائشیں مہیا کرنا ہے اور ان بچوں کی تعلیم، صحت، تفریح اور ذہنی تربیت کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے تاکہ دنیا بھر کے یہ بچے بھی مستقبل میں معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
یہ دن پہلی بار کنسورشیم فار اسٹریٹ چلڈرن نامی تنظیم نے لندن میں منایا تھا جس کے بعد اس دن کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ دنیا بھر میں منایا جانے لگا۔ اس موقع پر بے گھر بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے، جن میں ان بچوں کی مناسب تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی بہتر پرورش کرنے پر بھی زور دیا جاتا ہے۔
یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 12 سے 15 لاکھ بے گھر بچے موجود ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ اسٹریٹ چلڈرن کراچی کی شاہراہوں اور گلی کوچوں میں ہیں جہاں سینکڑوں بچے روزانہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ماہرین کے مطابق بے گھر بچے منشیات اور جرائم پیشہ عناصر کا آسان ہدف ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان کو صحت کے حوالے سے سخت خطرات لاحق ہوتے ہیں اور یہ ہیپاٹائٹس اور ایڈز جسی بیماریوں کا بھی آسانی سے شکار ہوسکتے ہیں۔