ہائیکورٹ نے محکمہ پھاٹا میں رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کرنے بارے میں قانون سازی نہ ہونے پر صوبائی حکومت سے 30 اپریل کو رپورٹ طلب کر لی
ملتان (کرائم رپورٹر) ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے محکمہ پھاٹامیں رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کرنے بارے قانون سازی نہیں ہونے پرصوبائی حکومت سے 30 اپریل کورپورٹ طلب کرنے کے ساتھ مقدمہ میں حکم امتناعی ختم کرکے پھاٹاحکام کوبھی قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔فاضل عدالت میں خیابان سرورہاؤسنگ سکیم نمبر2 ڈی جی خان کے عبدالکریم نے درخواست دائر کی تھی کہ اس نے باقاعدہ ادائیگیوں کے بعدقانون کے تحت مذکورہ سکیم میں جگہ حاصل کی اوراس پررہائشی گھرتعمیرکرنے کے بعدبچیوں کے لئے اکیڈمی قائم کی اوراب پھاٹاحکام اس جگہ کو کمرشل قراردے کرگرانے کے درپے ہیں جبکہ جگہ کوکمرشل بھی نہیں کیاجارہاہے۔فاضل عدالت کے حکم پرڈپٹی ڈائریکٹرشفیق الرحمن عدالت پیش ہوئے اورتسلیم کیاکہ محکمہ کی جانب سے جائیدادکوکمرشل کرنے کے لئے 2007 ء سے کوئی قانون سازی بھی نہیں کی گئی ہے۔فاضل عدالت نے قراردیاہے کہ قانون کی عدم موجودگی کسی کے فائدے کی وجہ نہیں بن سکتی ہے۔