سپریم کورٹ‘ پشین میں درختوں کی کٹائی سے متعلق ارخود نوٹس کیس کی سماعت
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پشین میں درختوں کی کٹائی سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت میں بلوچستان حکومت کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے 15روز میں دوبارہ تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے رپورٹ کسی جاہل نے تیار کی ہے ،بلوچستان کے افسران کو آئین پڑھانے کی ضرورت ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سڑک بنانے کیلئے درختوں کی کٹائی سے متعلق از خود نوٹس کیس کی تو سماعت کے دوران حکومت بلوچستان کی جانب سے رپورٹ پیش کی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کردیا اور آئندہ 15روز میں تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے ، سماعت کے موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ لگتا ہے رپورٹ کسی جاہل نے تیار کی ہے،بلوچستان کے افسران کو آئین پڑھانے کی ضرورت ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل افسران کیلئے آئین کی کلاسز کا بندوبست کریں،اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت سے کہا کہ سڑک نہ بنی تو مختص کیئے گئے فنڈز ضائع ہو جائیں گے جس پر جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ آپکو سڑک بنانے سے نہیں روکا،عدالت نے صرف حکومت کو درختوں کی کٹائی سے روکا ہے سڑک کیلئے متبادل جگہ بھی موجود ہے، بعدازاں عدالت نے مذکورہ بالا احکامات دیتے ہوئے رپورٹ تیار کرنے والے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیوکو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔