قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ انکی عوامی خدمت کی سیاست کھلی کتاب کی طرح ہے. وہ الزامات کا جواب وزیراعظم سے لینا چاہتے ہیں .انہوں نے کہاکہ قوم کو بتایا جائے کہ اپوزیشن لیڈر نے کون سے فوائد حاصل کئے،ایسی بے غیرتی سے بہتر ہے انسان گھر چلا جائے.انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کو نظر انداز کرتے ہیں .وزیر داخلہ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں توکیا نیب وزیر داخلہ کے ماتحت ہے ،اس کا جواب بھی آنا چاہئیے .قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیر داخلہ انکی زبان بندی کرنا چاہتے ہیں .خورشید شاہ نے کہا خود کو شیر کہنے والے گیدڑ سے بھی بدتر ہیں. انہوں نے کہا کہ سکول کیلئے پلاٹ لینے کا الزام لگایاجا رہا ہے. ایک انچ بھی میرا یا بیٹے کا قبضہ ثابت ہو جائے، تقریر کے بعد استعفی دے دوں گا. خورشیدشاہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نوازشریف کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہے ہیں .میرے خلاف انکوائری کے لئے کمیٹی بنا دی جائے جس میں سب حکومتی نمائیندے شامل ہوں .خورشید نے کہا کہ آج تک جتنی وزارتوں میں رہا لیکن صرف عوام کی خدمت کی. وزیراعظم کو کہا کہ میرے خلاف اشتہارات چلائے جارہے ہیں، اسے روکا جائے. میرا بیرون ملک کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے، میرے صرف دو اکاونٹ ہیں. یہ ایوان میرا احتساب کرسکتا ہے.
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024