عوامی مفاد کے نام پر عوام کیخلاف قانون بنائے جاتے ہیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں وفاقی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں غیر ملکی سفارتخانوں ودیگر کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں اور رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سوموٹو کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے وفاقی حکومت ،چیئرمین سی ڈی اے سے رہائشی علاقوں میں قائم تجارتی مراکز کو منتقل کرنے اور رہائشی علاقوں سے نجی سکولوں کو منتقل کرنے کی پالیسی کے حوالے رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 3ہفتے کے لئے ملتوی کردی ہے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا عوامی مفاد کے نام پر عوام کے خلاف قوانین بنائے جاتے ہیں، امیروں اور غریبوں کے لیئے الگ الگ قوانین ہیں سرکاری افسر ہر معاملے میں قومی اور عوامی مفاد کے بجائے ذاتی مفاد پیش نظر رکھتے ہیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معاملے میں پیش رفت جاری رہائشی علاقوں کے کمرشل استعمال کو قوائدو ضوابط کے دائرہ میں لایا جارہا ہے جبکہ غیر قانونی پراپرٹیوں کے استعمال پر نوٹس جاری کیئے جاچکے ہیں عدالت کچھ مہلت دے۔