مقبوضہ کشمیر: بھارتی ریاستوں میں کشمیری طلباء پر حملوں کیخلاف آج ہڑتال ہو گی‘ قابض فوج کی گھر گھر تلاشی
سری نگر (کے پی آئی + آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں آج (منگل کو) مکمل ہڑتال ہوگی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق ، اور لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے بھارتی ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباکو تشدد کا نشانہ بناکر انہیں زبردستی بھارت ماتا اور جے ہند کے نعرے لگوانے، ان کے تعلیمی کیرئیر کو ختم کرنے اور پلوامہ میں فورسز کے ہاتھوں قبرستان کی بے حرمتی اور چھوٹے بچوں کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کرنے کے خلاف منگل کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔ کشمیری قائدین کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر بھر میں نہ صرف ہڑتال ہوگی بلکہ جلسے جلوس اور مظاہرے بھی ہوں گے۔ ادھر لبریشن فرنٹ کے زیراہتمام پیر کو سری نگر کے لال چوک میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ اس موقع پر بھارتی فورسز نے لبریشن فرنٹ کے مارچ کو روک دیا اور کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔ منگل کی ہڑتال کے پیش نظر سری نگر اور دوسرے علاقوں میں شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگائی گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بار این آئی ٹی سرینگر کی صورتحال کے بعد بیرونی ریاستوں میں کشمیری طلباکو نشانہ بنانے پر سخت تشویش کااظہار کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک ہنگامی اجلاس میں اہم فیصلے کے گئے۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے آزادی پسند قیادت کی طرف سے آج منگل کو دی گئی ہڑتال کال کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے صبر کا امتحان لے رہا ہے۔ بھارت میں کشمیری مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانا اور کشمیریوں بالخصوص طلباء کو نشانہ بنانا انتہائی تشویش کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی کے واقعے پر کشمیریوں کی خاموشی اور ضبط کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دوسری جانب ترال میں بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کارروائیوں کے دوران متعدد بے گناہ نوجوانوں کو نہ صرف حراست میں لے لیا بلکہ چادر اور چار دیواری کا تقدس بری طرح پامال کرتے ہوئے خواتین کو بھی زدوکوب کیا۔ فوج اور پولیس نے میر محلہ میں مجاہدین کی موجود گی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرہ کیا تو چند منٹ بعد ہی نوجوانوں کی بڑی تعداد نے وہاں موجود فورسز پر شدید پتھرائو شروع کیا اور فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ علاقے میں یک طرفہ گولیوں کی آواز بھی سنائی دی گئی ۔ ایس ایس پی اونتی پورہ محمد ارشاد نے بتایا کہ علاقے میں فوج اور مجاہدین کے درمیان نو بجے کے قریب گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو آخری اطلاعات تک جاری تھا اور علاقے میں چھپے مجاہدین کی تعدا دو سے تین بتائی جاتی ہے۔ دوسری جانب حریت رہنمائوں نے بھارتی فوج کی جانب سے انسانیت سوز کارروائیوں کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی ہے۔ ادھر حریت کانفرنس (گ) نے زبیر احمد ترے ساکن شوپیاں پر مسلسل آٹھویں بار پی ایس اے عائد کرنے کو لاقانونیت کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حکام محض انتقام گیری کے جذبے کے تحت 23سالہ نوجوان کو رہا نہیں کر رہی اور وہ ہر قیمت پر اس کے مستقبل کو مخدوش بنانے پر بضد ہیں۔ ادھر جنوبی کشمیر کے شوپیاں قصبے میں مجاہدین کی شہادت کے خلاف پانچویں روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ اس دوران بیشتر علاقوں میں دکانیں و کاروباری ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک غائب رہا۔ ہال پلوامہ میں کچھ نوجوانوں نے سی آر پی ایف کیمپ پر پتھراؤ کیا لیکن فورسز اہلکاروں نے انہیں بھگا دیا۔ ادھر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے فلم اداکاروں انوپم کھیر اور اشوک پنڈت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیری ہونے کا ڈھونگ بند کر کے مظلوم اور معصوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے سے گریز کریں۔ سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا اگر واقعی انوپم کھیر اور اشوک پنڈت کشمیری ہوتے اور ان کے دل میں ذرا سی بھی کشمیریت موجود ہوتی تو وہ ہندوستان کی ٹی وی چینلوں اور دیگر بحث و مباحثوں میں ہندوستان کو ہر معاملے خاص طور سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے معاملے کو لیکر اصل صورت حال سے خبردار کرتے لیکن انہوں نے جس طرح جھوٹ بولا اور کشمیریوں کو بدنام کیا اس سے انہوں نے اپنی ہی پہلے سے ہی مجروح شدہ اعتباریت کو اور داغدار بنا دیا۔