سندھ اسمبلی، 66 سرکاری گاڑیوں کی گمشدگی پر اپوزیشن کا شدید احتجاج، وزرا سے جھڑپ
کراچی (آن لائن) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیر کے روز سرکاری گاڑیوں کی گمشدگی پر حکومت اور اپوزیشن ارکان میں زبردست بحث ہوئی اور باربار ایوان مچھلی منڈی بنتا رہا، تحریک انصاف کی ڈاکٹر سیما ضیاء نے توجہ دلاؤ میں پوچھا کہ پتا چلایا جائے کہ 66 گمشدہ سرکاری گاڑیاں کہاں ہیں کیونکہ اکثر گاڑیاں دہشتگردی میں ملوث پائی گئی ہیں مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحرعباسی نے کہا کہ حکومت اس اہم مسئلہ پر خاموش ہے جس پر سینئر وزیر نثار کھوڑو نے ڈپٹی سپیکر سے مطالبہ کیا کہ نصرت سحر عباسی کو بٹھایا جائے اس پراپوزیشن ارکان نے زبردست احتجاج کیا اور حکومتی ارکان اور اپوزیشن ارکان کی جھڑپیں ہوتی رہیں۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وہ خاموش بیٹھیں ورنہ اجلاس ملتوی کیا جائیگا۔ سینئر وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ 66 میں سے 31 گاڑیاں مل چکی ہیں اور بقیہ گاڑیاں بھی جلد ہی پکڑنے کیلئے کوششیں چل رہی ہیں ، اس مسئلہ پر حکومت سنجیدہ ہے مگر اپوزیشن خوامخواہ اس مسئلہ پر بحث کررہی ہے اور حکومت پر تنقید غلط ہورہی ہے۔ دریں اثناء سندھ اسمبلی میں پیرکے روزیوم دستور پر پیش کردہ قراردادمتفقہ طورپرمنظورکرلی گئی تاہم ایم کیوایم نے قراردادپر بحث میں حصہ نہیں لیا۔ یہ قرارداد سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے پیش کی۔ وزیراعلی سندھ سیدقائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے آئین دیاجس پرتمام سیاسی جماعتیںاورمذہبی جماعتیںمتفق ہیں اور وہ سندھ سے آئین پردستخط کرنے والوںمیں شامل ہیں۔ انہیںسندھ حکومت نے آئین پر دستخط کرنے کیلئے نامزد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کہہ لے مگر یہ اسمبلی دوسال تک چلتی رہی گی ہمارا آئین انڈیاکے آئین سے بہترہے یہ جمہوری اورآئینی بھی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کی نصررت سحرعباسی نے کہاکہ کیا آئین کے بانی کی جماعت نے عوامی حقوق دینے کیلئے کیاکیاہے بھٹوکے آئین پر لمبی تقریریںکرنے والوں نے بھٹوکی پھانسی پر مٹھائی بانٹی تھی پی پی لیڈروں کے دامن کرپشن سے بھرے پڑے ہیں۔