قومی حکومت کے معاہدہ کی ڈیڈ لائن : کیری کے بیان پر افغان اپوزیشن رہنمائوں کی برہمی
کابل ( رائٹرز + آئی این پی ) افغان اپوزیشن رہنمائوں اور سیاستدانوں نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے اس اعلان پر برہمی کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا 2014 میں ڈیل کے تحت جو قومی حکومت بنی اس کے تحت اشرف غنی 5 برس تک رہ سکتے ہیں ۔ فیصلہ ہوا تھا 2 برس بعد لویہ جرگہ کا اجلاس ہوگا وہ فیصلہ کریگا آئندہ قومی حکومت کی کیا پوزیشن ہوگی ۔افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے قومی اتحاد کی حکومت کے حوالے سے بیان پر حیرانی ہوئی ۔ وزراء کونسل کے اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کیلئے معاہدہ ملک کی سیاسی تاریخ میں اہم معاہدوں میں سے ایک تھا ۔ چند سیاستدان جنہیں باضابطہ طور پر حزب اختلاف کی حیثیت سے اپنایا نہیں گیا انہوں نے قومی اتحاد کی حکومت کی مدت کے حوالے سے بیان دیا ہے ۔ دوسری جانب نائب صدر جنرل عبد الرشید دوستم نے افغان صدر اشر ف غنی کو ترکمان اور ازبک باشندوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیاہے۔ انہوں نے قومی اتحاد کی حکومت کی جانب بڑھتی ہوئی تنقید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ طاقت کا استعمال کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے ۔ سینٹ کے سپیکر فضل ہادی نے کہا کیری کا بیان ہمارے معاملات میں مداخلت ہے ۔ اشرف غنی اور عبد اللہ عبد اللہ ستمبر تک لویہ جرگی بلانے کے اقدامات کریں ۔