اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) وزیراعظم یوسف گیلانی نے رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کے خلاف جاری منفی مہم پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ محکمانہ کارروائی سمیت سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی ڈرگ کوٹہ کی انکوائری کی مگر علی موسیٰ گیلانی کا ملوث ہونا سامنے نہیں آیا، انہیں غلط طور پر ملوث کیا گیا۔ کابینہ نے وزیراعظم کے خاندان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے پارلیمنٹ کے اجلاس میں سب کے چہروں سے نقاب اتر جائے گا اور میڈیا کے تجزئیے اور پارلیمنٹ کی حقیقتیں سب کے سامنے کھل جائےں گی۔ بینظیر بھٹو شہید نے نواز شریف کے ساتھ میثاق جمہوریت کے ذریعے ماضی کو دفن کیا لیکن افسوس ہے کہ یہ روئیے اب دوبارہ جڑیں پکڑ رہے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا گیا جو وزیراعلیٰ منتخب صدر کو نہ مانے وہ وفاق اور آئین کو بھی نہیں مانتا، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اولین ترجیح ہے آئندہ بجٹ عوام دوست ہو گا اور نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ سیلاب متاثرین کے لئے امدادی پروگرام کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے محض الزام اور قیاس آرائیوں کی بنیاد پر کسی ذمہ دار شخص کی عزت اور نیک نامی کو نہ اچھالا جائے الزامات کی سیاست کو جمہوریت کے لئے زہرقاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص ذہن کے تحت میڈیا میں ٹرائل کرنے پر کابینہ نے وزیراعظم یوسف گیلانی سے اظہار یکجہتی کیا ہے اور کہا ہے کہ نہ صرف سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ بلکہ ایک دوسری تحقیقات میں بھی یہ واضح ہوگیا تھا کہ ڈرگ کیس میں وزیراعظم کے بیٹے کے ملوث ہونے کے الزامات غلط ہیں جبکہ اے این ایف کے ابتدائی چالان میں بھی اس حقیقت کی تصدیق ہوتی ہے جن پر الزام لگایا گیا ہے وہ آئین اور قانون کے تحت عدالت میں اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے حق کو استعمال کریں گے۔ میاں نواز شریف کی حکومت برطرف ہوئی تھی تو ان پر ملک کی تاریخ کی ریکارڈ کرپشن کے الزمات تھے، کسی کو اپنی طاقت آزمانی ہے تو وہ بلدیاتی انتخابات کرا کے شوق پورا کر لے، جو لوگ بلدیاتی انتخابات نہیں کرا سکتے وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی باتیں کرتے ہیں۔ سیاسی جماعتیں اپنی آراءمیڈیا کے بجائے پارلیمنٹ میں شیئر کریں۔ انہوں نے ےہ بات وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ جس میڈیا ٹرائل کا وزیراعظم کو سامنا ہے اور جس طرح میڈیا میں عدالتیں لگی ہوئی ہیں، اس پر کابینہ نے وزیراعظم کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ آئین اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے کسی کو زیب نہیں دیتا کہ کسی کی نیک نامی یا خاندان کے افراد کو قیاس آرائیوں اور بے بنیاد الزامات کا نشانہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بڑے بیٹے پر بے بنیاد الزام جھوٹا ثابت ہوا اور متعلقہ رکن اسمبلی پر مقدمہ ہوا، میڈیا اس حقیقت کو بھی منظرعام پر لائے، جب تک کسی پر الزام ثابت نہ ہو اس وقت تک اس پر تبصرہ سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم میڈیا کے ذریعے احتساب سے نہیں گھبراتے لیکن محض الزامات اور قیاس آرائیوں پر کسی کی نیک نامی یا میڈیا ٹرائل نامناسب ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ میڈیا اس سلسلہ میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب اچانک ان کا نام لیا جانا اور اس میں پی ایس پی ایم کو ملوث کیا جانا معنی خیز ہے، حقائق عدالت کے سامنے لائیں گے جن پر الزام لگا وہ قانونی ماہرین سے خدمات لیں اور عدالت کے سامنے م¶قف پیش کرنے کا حق رکھتے ہیں اور نکتہ نظر پیش کریں گے۔ نواز شریف کی جانب سے نیا مینڈیٹ لینے کے حوالہ سے بیان پر وزیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ ہمارے سیاسی حریف ہیں، عوامی عدالت میں جانے کے لئے ان کے پاس حکومت پر انگلی اٹھانے کے سوا اورکچھ نہیں، ہم اپوزیشن کی تنقید کا ہمیشہ خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہیں، میاں نواز شریف کی حکومت برطرف ہوئی تھی تو ان پر ملک کی تاریخ کی ریکارڈ کرپشن کے الزمات تھے، بینکوں کو گھر کی لونڈی سمجھ کر استعمال کیاگیا، ان کو بھی عدالتی عمل کے ذریعے ان مقدمات کا سامنا کرکے بری ہونا چاہئے تھا جیسے ہماری قیادت نے گیارہ سال تک عدالتی عمل کا سامنا کیا۔ سب سے بڑے صوبے کی حکومت رکھتے ہوئے انہیں وسائل کی طرح ذمہ داریوں میں بھی حصہ ڈالنا چاہئے۔ اگر کسی کو اپنی طاقت آزمانی ہے تو وہ بلدیاتی انتخابات کرا کے شوق پورا کر لے۔ بینظیر بھٹو جب مرکز میں وزیراعظم تھیں تو وزیراعلیٰ کی حیثیت سے میاں نواز شریف نے جو کردار ادا کیا تھا وہ سب کے سامنے ہے۔ اجلاس میں تودے تلے دبے افراد کیلئے دعائے خیر کی گئی اور پاک فوج کے ان جوانوں کی پیشہ وارانہ خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا اور ان کے اہلخانہ سے ہمدردی اور اظہار یکجہتی کیا گیا اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ہم سب مشکل کے ان حالات میں اپنے قومی ادارے کے ساتھ ہیں، ہمیں ان جوانوں پر فخر ہے۔ اجلاس کے 10 نکاتی ایجنڈے میں بجٹ کے حوالے سے وزارت خزانہ نے ایک تجویز پیش کی۔ اجلاس میں مذہبی امور، محصولات، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں اور اشیاءکی قیمتوں کے بارے میں گزشتہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ وزارت مذہبی امور کی کارکردگی 87 فیصد محصولات 79 فیصد اور سائنس و ٹیکنالوجی 78 فیصد رہی اور جن فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہو سکا وزیراعظم نے ان پر عملدرآمد کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کو کہا تاکہ بجٹ تک ان فیصلوں کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کے علاوہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 22 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی کابینہ نے منظوری دی۔ اجلاس میں 2010ءاور 2011ءمیں آنے والے سیلاب کے متاثرین کے حوالے سے ہونیوالی بحالی اور ریلیف کے کاموں کیلئے حکومت نے معاوضے کا جو پروگرام متعارف کروایا تھا اس حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومت نے منصوبہ پیش کیا اور ریلیف کے کاموں میں رہ جانے والی کمی کو دور کرنے کی کوششیں کرے۔ اجلاس میں سٹیل ملز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں نواز شریف کی حکومت کی برطرفی پر کرپشن کی ایک طویل چارج شیٹ پڑھی گئی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری قیادت کو 11 سال مقدمات کا سامنا رہا مگر نواز شریف پر لگنے والے الزامات پر مقدمات نہیں چلے۔ گورننس کے معاملے پر اعلیٰ ذمہ داری مسلم لیگ (ن) پر بھی ہے اور توانائی کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد صوبوں کی بھی ذمہ داری ہے۔ صدر مملکت سویلین اور عسکری قیادت کے مینڈیٹ کے ساتھ بھارت گئے۔ جی این آئی کے مطابق فردوس عاشق نے کہا کہ صدر کیخلاف شہباز شریف کے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ فیڈریشن کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سیاسی بونے ہیں، وہ قد بڑھانے کیلئے بانس پر چڑھ کر تقریر کرتے ہیں مگر جب بانس سے اُترتے ہیں تو ان کا قد نہیں بڑھتا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے بیانات سے فیڈریشن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024