اجمیر شریف/کراچی (آئی این پی/ نمائندہ خصوصی) بھارتی سپریم کورٹ سے ضمانت ہونے کے بعد قتل کے مقدمہ میں سزا بھگتنے والے 80سالہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر محمد خلیل چشتی کو 20سال بعد اجمیر جیل سے رہا کر دیاگیا‘ وہ اجمیر میں اپنے آبائی گھر پہنچ گئے۔ انصار برنی انکی وطن واپسی یقینی بنانے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں اجازت کے لئے اپیل دائر کرنے بھارت پہنچ گئے ہیں۔ بھارتی عدالت سے اجازت ملنے کے بعد ڈاکٹر چشتی پاکستان جا سکیں گے۔ کراچی سے غزالہ فصیح کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر خلےل چشتی کی صاحبزادی ڈاکٹر طارقہ چشتی نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب والد پاکستان کی سرزمےن پر قدم رکھےں گے تب انکی رہائی کا ےقےن آئے گا، انہوں نے کہا والد کی واپسی کے لئے بےس سالہ صبرآزما انتظار کے بعد انکے گھر آنے کی امےد پر جذبات کا اظہار الفاظ مےں ممکن نہےں، انہوں نے ہم سے فون پر بات کی، وہ بہت خوش ہےں اور مورال بلند ہے۔ طارقہ چشتی نے بتاےا کہ بھائی طارق نے بھارتی وےزہ کےلئے درخواست دے دی ہے تاکہ انڈےا جاکر وہ والد صاحب کو پاکستان لانے کےلئے سپرےم کورٹ مےں درخواست داخل کرےں۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ڈاکٹر خلیل چشتی نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان جانے کی اجازت ملنے کا انتظار ہے، میں اپنے گھر والوں سے ملنے کے لئے بے چین ہوں۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خلیل چشتی کا کہنا تھا کہ بچوں اور بیگم کو دیکھنا چاہتا ہوں۔ قوم میری واپسی کے لئے دعا کرے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024