جماعت اسلامی کا آٹے کی قیمت کم نہ ہونے پراظہار تشویش
کراچی( نیوز رپورٹر ) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے ملک میں درآمدی گندم کا اسٹاک پہنچنے کے بعد بھی آٹے کی قیمت کم نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے سمیت روزمرہ کی تمام اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر کنٹرول اور ملک میں اس حوالے سے متحرک مافیا کو لگام دی جائے۔ انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ عوام ابھی بجلی آٹا وچینی کی قیمتوں کا رونا رورہے تھے آج پھر وزیراعظم عمران خان نے آئندہ موسم سرما میں گیس بحران وقیمتوں اضافہ کا عندیہ دے دیا ہے ۔موجودہ حکومت کے دعووں کے برعکس مہنگائی اور مافیا نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ ملک میں درآمدی گندم کا اسٹاک پہنچنے کے بعد بھی آٹے کی قیمت کم نہ ہونا حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔ اس وقت بھی مارکیٹ میں آٹا فی کلو 65 سے 70 روپے فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ ہی صورتحال چینی کی قیمت کی ہے۔ سندھ سمیت ملک میں گندم کی بمپر فصل ہونے کے باوجود گندم کا بحران اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ حکومتی نا اہلی ،کرپشن اور عوامی مسائل سے عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ عوام پہلے ہی غربت، مہنگائی ، بیروزگاری کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ آٹے، چینی کی قیمتوں میں اضافہ نے ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ حکومت و قانون نام کی کسی چیز کے وجود نظر نہیں آرہا ۔ ظلم وناانصافی اورمہنگائی کے مارے عوام کی کوئی داد و فریاد سننے والا نہیں ہے۔ لگتا ہے کہ آٹا گندم اور شوگر مافیا حکومت سے کہیںزیادہ طاقتور یا حکومت عوام پر مہنگائی کی بجلی گرانے والوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی سندھ کے رہنماء نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کی حالت زار پر رحم قیمتوں پر کنٹرول، غربت، مہنگائی و بیروزگاری کا خاتمہ کر کے انتخابات میں قوم کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرے۔