احسن اقبال کا معافی نامہ منظور، لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس خارج کر د یا
لاہور(اے این این ) لاہور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا معافی نامہ منظور کر لیا اور ان کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج کر دیا ہے ۔پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے کیس پر سماعت کی۔ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپکے خلاف ایک اور درخواست آ گئی ہے کہ آپکو بالکل معاف نہ کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں کے ساتھ سماعتوں کے دوران اچھے طریقے سے پیش آئیں،جن لوگوں نے زیادہ زبان درازی کی ہے وہ کہاں ہیں ؟۔آپ ایک پڑھے لکھے اور سمجھدار انسان ہیں ۔اس موقع پر جسٹس عاطر محمود نے احسن اقبال سے مکالمے کے دوران کہا کہ اپنے لوگوں کیلئے آپ کو رول ماڈل ہونا چاہیے۔عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس خارج کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ آئندہ ایسی حرکت نہیں ہونی چاہیے جس پر احسن اقبال نے معزز عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آئندہ سے مزید محتاط ہو جاؤں گا۔بعد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عدلیہ انصاف کی آخری پناہ گاہ ہے، ججز نے میرے موقف کی تائید کی، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہمستقبل میں ہم سب مل کر پاکستان کیلئے کام کریں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا بجلی کی کمی کو دور کرنا ہماری حکومت کی ترجیح تھا، ہم نے واٹر، انرجی اور فوڈ سکیورٹی کیلئے کام کیا، حکومت ترقیاتی منصوبوں کو سنجیدگی سے مکمل کرے۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق روڈ شو بھی کیا تھا اور 12 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے۔ ہم نے کسی ترقیاتی منصوبے کے لیے چندے نہیں مانگے۔