مہنگائی نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، حنید لاکھانی
کراچی(اے پی پی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ اس وقت وفاقی حکومت کو مہنگائی جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے اور وفاقی حکومت ملک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے، اس وقت مہنگائی پوری دنیا کا مسئلہ بنا ہوا ہے کیونکہ کرونا وائرس نے پوری دنیا کی معیشت کو بڑا دھچکا دیا ہے، اس غیر متوقع مہنگائی سے نکلنے کے لئے پوری دنیا کوشش کر رہی ہے کیونکہ جو صورتحال پیدا ہوگئی ہے اس کا اندازہ کسی کو نہیں تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔ حنید لاکھانی نے کہا کہ آٹا ، چینی اور دالوں کی نرخ بلا شبہ بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ مہنگی ٹرانسپورٹ ہے لیکن مہنگائی بڑھنے کی ایک اہم اور بڑی وجہ صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی بد انتظامی ہے، اس وقت آٹا پنجاب میں 55روپے کلو جبکہ سندھ میں 90روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے، اس کابین الاقوامی سطح پر ہونے والی مہنگائی سے کوئی واسطہ نہیں ہے بلکہ صوبائی حکومت کی چوریاں اور گندم کو گوداموں میں بھرنے کی وجہ سے ہورہا ہے اور یہ وہ مصنوعی مہنگائی ہے جو کچھ ذخیرہ اندوز اپنے فائدے کے لئے جان بوجھ کر پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی انتظامات اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کے ہاتھ میں ہیں اور ہر صوبے کو اس کی ضرورت کے مطابق فنڈز ، گندم ، چینی سمیت دیگر اشیا فراہم کی جاتی ہیں۔ اب اگر کوئی صوبائی حکومت سرکاری گندم کو اپنے گوداموں میں اسٹاک کر لیتی ہے اور اس کو مارکیٹ میں نہیں لاتی تو ایسی صورت میں جنم لینی والی مہنگائی کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد نہیں ہوتی۔ حنیدلاکھانی نے کہا کہ سندھ میں سرکاری گندم کبھی سرکاری گوداموں سے چوری ہوجاتی ہے، کبھی چوہے کھا جاتے ہیں، کبھی خراب ہوجاتی ہے اور ایسی بہت ساری کہانیاں ہیں جو ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ملکر بنائی جاتی ہیں اورذاتی مفادات اور فائدے کے لئے مصنوعی مہنگائی کی جاتی ہے۔ نہ جانے کیا وجہ ہے کہ سندھ حکومت سرکاری گندم کیوں ریلیز نہیں کر رہی، کیوں فلوز ملز کو فراہم نہیں کر رہی ہے، اگر بارہ لاکھ ٹن گندم فلور ملز کو دی جائے تو پورے سندھ میں آٹے کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔
حنید لاکھانی