عشرہ ٔشان ِ رحمۃ للعالمینؐ
محبت رسولﷺ ،حرمت ِ رسولؐ اور ناموسِ رسالت مسلمانو ں کا اصل سرمایہ ہے یہی وجہ ہے کہ ربیع الاول کا چاند نظر آتے ہی عاشقان مصطفےﷺ پورے مہینے کو عید کی طرح سے گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔جمعے اور ہفتے کے دو دن لاہور میںگزارنے کا موقع ملا تو جس طرف سے بھی گزر ہوا دیکھا کہ عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ کے سلسلے میں پنجاب حکومت نے ہر جگہ بڑی بڑی فلیکسز لگائی ہوئی ہیں ۔جن پر سیرت کانفرنسیں ،نعتیہ محافل،محفل سماع اور حضرت محمد ﷺ کی بہت سی احادیث بھی لکھی ہوئی ہیں ۔یہ سرکار سے محبت کا بڑا سوہنا انداز ہے ۔پنجاب حکومت کا یہ محبت رسولﷺ منانے کا بہترین انداز ہے کہ جشن عید میلا دلنبی کے موقع پرپورے صوبے میں سرکار کی آمد کی خوشی میں محافل ترتیب دی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبہ بھر میں یکم ربیع الاول سے 12 ربیع الاول تک عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ منانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک سچے مسلمان ہونے کا حق ادا کیا ہے۔ عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ کے دوران پورے پنجاب میںہر تحصیل، ضلع، ڈویژن اور پھر صوبائی سطح پر شان رحمت اللعالمینؐ کے حوالے سے خصوصی تقریبات، محافل منعقد ہورہی ہیں۔اور پھر لاہور میں مرکزی رحمت اللعالمینؐ کانفرنس، عالمی مشائخ علماء کانفرنس، انٹرنیشنل میلاد مصطفٰی کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ صوبائی سطح پر نعتیہ مشاعرے اور مقابلہ حسن نعت اور دیگر تقاریب خطاطی کی نمائشیں اور مقابلے منعقد کیے جارہے ہیں۔ سرکار کے اس دنیا میں تشریف لانے کی خوشی میں غریبوں مسکینوں ،پناہ گاہوں، ہسپتالوں، یتیم خانوں اور اولڈ ہاوسسز میں خصوصی کھانے پیش کیے جارہے ہیں اورپنجاب بھر کی جیلو ں میں عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ کے دوران قیدیوں اور سٹاف کیلئے خاص پیکج لایا جانے کی بات ہورہی ہے ۔پنجاب حکومت کی طرف سے عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ کے دوران خصوصی ڈاکومینٹری بھی تیار کی جائے گی ۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سٹاف کو اعلیٰ کارکردگی پر رحمت اللعالمینؐ سے منسوب میڈل دیئے جائیں گے۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ ہم جتنی بھی کوشش کر لیں محبوب خدا حضرت محمد ﷺ کی شان بیان کرنے کا حق ادا کرنے کیلئے ہمارے پاس نہ کوئی قلم ہے اورنہ کوئی زبان۔ اس لیے 12 روزہ تقریبات حضرت محمدؐ کی شان بیان کرنے کیلئے کافی نہیں۔بلکہ محبت رسولؐ کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنی ساری زندگی آپ کے بتائے رستے پر چلنے کی کوشش کرتے رہیں ۔ عشرہ شان رحمت اللعالمینؐ منا کرہم دنیا کو پیغام دیں گے کہ حضرت محمدؐ خاتم الالنبین ہیں اورہم آپ کی شان پر دنیا جہان کی ہر نعمت اور اپنی جانیں تک قربان کرنے کو ہر وقت تیار رہتے ہیں۔عوامی سطح پر بھی عید میلاد النبیؐ کے سلسلے میں شہروں،قصبوں،دیہات،شاہراہوں،گلی محلوں کو سجانے اور محافل میلاد،محافل نعت کی زور و شور سے تیاری ہو رہی ہیں ۔گلی محلوں سے لے کے شہر کی اہم شاہراہوں پر آمد رسول ؐ مرحبا،سرکار کی آمد مرحبا،سوہنا آیا تے سج گئے گلیا ں بازار سمیت دیگر تحریروں پر مبنی بینرز آویزاں کر دیئے گئے ہیں اور جشن آمد رسول ؐکے سلسلہ میں ریلیاں نکلنی بھی شروع ہوگئی ہیں۔محافل کے انعقاد کیلئے واعظین،شعرائ، نعت خواں کے ساتھ سٹیج سجانے اور لاوڈ سپیکرز جیسے انتظامات بھی مکمل کرلئے گئے ہیں۔
وَ رَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ۔یعنی ارشاد ہوتا ہے اے محبوب ہمارے!ہم نے تمہارے لئے تمہارا ذکر بلند کیا ۔حضرت محمدﷺبے شک اللہ پاک کی طرف اس دنیا کے لوگوں کو راہ ہدایت دکھانے کے لیے بھیجے جانے والے آخری نبی ہیں۔اور یہی ہر مسلمان کا پختہ عقیدہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیا اکرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی تکمیل کرنے کے لیے رحمت اللعالمین یعنی ساری دنیا کے لیے رحمت بن کے اس دنیا میں بھیجا۔ آپؐ کی تعلیمات ساری انسانیت کے لیے ہیں ۔آج ہم جب اعلان کرتے ہیں کہ دین اسلام سب کو سیدھی راہ دکھاتا ہے ۔ تو پھر ہمیں ساری دنیا میں اسلام کا صیح پیغام پہچانے کے لیے سیرت نبی ؐ سے سبق لیتے ہوئے دین اسلام کی ترویج کے لیے کوشش کرنا ہوگی۔کاش ہمارے علما کرام اور ہمارے ملک کا کوئی تھنک ٹینک اگر کہیں ہے تو اس بارے کوئی واضع بیانیہ سامنے لانے کی کوشش کرے کہ مسجد کے امام صاحب اور جمعہ کا خطبہ دینے والے علما ء میں کن صلاحیتیوں کے حامل ہونے چاہیں۔اپنی سچائی، دیانت داری اور شفاف کردار کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عرب قبائل میں صادق اور امین کے القاب سے پہچانے جانے لگے تھے۔کاش آج ہمارے دینی و دنیاوی راہنما بھی ان صفات پر پورا اُترنے کی کوشش کرتے نظر آنے لگیں۔