افسوس! ملکوں کے لیے انسانوں سے زیادہ پیسہ اہم ہے، عالمی میڈیا ہانگ کانگ کے احتجاج کی کوریج کرتا ہے لیکن کشمیر کے مظالم کو نہیں دکھاتا: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممالک کے لیے انسانوں سے زیادہ پیسہ اہم ہے اور جبھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو عالمی میڈیا میں کوریج نہیں دی جارہی۔
اسلام آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہی کے لیے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنانے کے موقع پر موجود شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج یہاں ہم اس لیے جمع ہیں کہ کشمیریوں کو پیغام دیں کہ پاکستانی قوم کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ 80 لاکھ انسانوں کو بھارت کی فوج نے کرفیو میں بند کیا ہوا ہے، جسے 2 ماہ سے زیادہ ہوگیا ہے، عالمی میڈیا ہانگ کانگ کے احتجاج کو فرنٹ پیج، شہ سرخی اور خبروں میں بیان کررہا ہے کہ وہاں ایک جمہوری تحریک چل رہی ہے جبکہ وہاں تھوڑے لوگ زخمی ہوئے اور 2 سے 3 لوگ مارے گئے۔
کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے وزیراعظم ہاؤس میں انسانی ہاتھوں کی رنجیر بنائی گئی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیر و معاونین خصوصی سمیت عوام کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم کر رہا ہے لیکن اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے کشمیر کے معاملے پر بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی ریلی کا مقصد کشمیر کے لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بار بار دنیا کو پیغام دیں گے کہ 80 لاکھ انسانوں کو بھارت کی فوج نے کرفیو میں بند کر رکھا ہے، گھروں میں عورتیں، بچے، بوڑھے بیمار سب بند ہیں، کشمیری عوام حق نہ ملنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی میڈیا ہانگ کانگ کے احتجاج کی کوریج کرتا ہے لیکن کشمیر کے مظالم کو نہیں دکھاتا، کشمیر میں ظلم پر عالمی میڈیا میں کوریج نہ ہونے کے برابر ہے، ملکوں کے لیے پیسا انسانوں سے زیادہ اہم بن گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، اقوام متحدہ نے بھی کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش کرنا ہے،کامیابی اللہ دیتا ہے، ہم سب مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کبھی یورپی یونین اور سلامتی کونسل میں اس طرح بات نہیں ہوئی جیسے اب ہوئی۔
ان کا کہنا تھا غیر قانونی طور پر بھارت نے اپنا آئین بدل دیا ہے، مودی سمجھتا ہے کشمیر کے لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح آرام سے مان جائیں گے لیکن جیسے ہی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ کشمیری عوام میں موت کا خوف ختم ہو گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری تحریک کشمیریوں کے انسانی حقوق کے لیے ہے، آہستہ آہستہ بات دیگر ممالک میں پھیلتی جا رہی ہے، ہماری یہ تحریک سمندر کی شکل اختیار کر جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کشمیریوں کے حقوق کی تحریک سمندر بن جائے گی، عالمی رہنماؤں کو پہلے مسئلہ کشمیر نہیں معلوم تھا لیکن اب سمجھ آنا شروع ہوگیا ہے، میں نے ان سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے، کبھی امریکی سینیٹرز نے اس طرح کا بیان نہ دیا جو اب دیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آج دنیا کے سامنے اس 'دہرے معیار کو سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ ایک جانب ایک خطے میں ہونے والے مظاہروں کو اتنا دکھایا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب اتنا ظلم ہورہا اور اسے نہیں دکھایا جاتا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ تو چین کا حصہ ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر تو بھارت کا حصہ بھی نہیں ہے وہ تو ایک متنازع علاقہ ہے۔
بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوس سے یہ کہنا پڑ رہی ہے کہ یہاں دنیا یہ دیکھتی ہے کہ ایک ارب افراد سے زائد کا ایک ملک ہے، جس سے تجارت ہوسکتی ہے اور ممالک کے لیے پیسہ انسانوں سے زیادہ اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس! مقبوضہ کشمیر میں اتنا ظلم ہورہا ہے لیکن میڈیا پر اس کی اتنی کم کوریج ہے لیکن میں اپنی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اللہ نے انسان کے ہاتھ میں کوشش دی ہے کامیابی اللہ دیتا ہے۔
کشمیروں سے اظہار یکجہتی کے لیے موجود لوگوں سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہماری پوری قوم کوشش کرے گی اور کشمیریوں کو بتائیں گے کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، انشااللہ ہماری یہ تحریک سمندر بن جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک تحریک، جدوجہد ہے، نریندر مودی نے جو حماقت کی ہے اور اپنا آخری پتہ کھیل دیا ہے، کشمیر کے لوگ جس انتہا پر پہنچ گئے ہیں ان کو موت کا خوف ختم ہوچکا ہے، جیسے کرفیو اٹھے گا لاکھوں کشمیری سڑکوں پر نکلیں گے اور میرا ایمان ہے کہ یہ راستہ کشمیریوں کی آزادی کا ہے۔