غریب رہائشیوں کومالکانہ حقوق دینے کی ضرورت
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار فرزند ڈیرہ غازیخان ہیں اس لیے یہاں کے باشندے بڑے فخر اور مان کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں سردار عثمان خان دوسرے بڑے بلوچ سرداروں سے ہٹ کر اپنا ایک منفرد سادہ مزاج رکھتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو جو عزت اور مرتبہ دیا ہے وہ یقینا اس کے مستحق ہونگے پنجاب جیسے بڑے صوبے پر حکمرانی کرنا بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن بہت بڑی ذمہ داری بھی ان پر عائد ہوتی ہے ۔ ڈیرہ غازیخان میں اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ضلع انتظامیہ نے گذشتہ دنوں سے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا یہ آپریشن کیا شروع ہوا کہ پورے شہر میں غریبوں پر قیامت ٹوٹ پڑی کیونکہ اسی آپریشن سے غریب دکاندار بے روزگار اور غریب بے گھر ہوگئے ہیں اس لیے کسی کو پروا تک نہیں ہے۔شہر میں ایک ناقص حکمت عملی نااہل اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں آپریشن شروع ہوا شہر بھر کی دکانوں سے چھپراتروا کر دکانوں کو تباہ کیا گیا پوراشہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہاہے اور پھر دوکانداروں پر ایک لاکھ روپے سے لے کر پچاس ہزار تک جرمانے ہوتے رہے غریب روتے بھی رہے اور تحریک انصاف کی حکومت کے واسطے بھی دیتے رہے لیکن مجال جو کسی نے غریبوں پر رحم کیا ہو اور اب پچاس سالوں سے صوبائی حکومت اور اوقاف کی زمینوں پر اپنے بچوں کا سر چھپائے غریبوں کو بے گھر کرنے اور نئے سرے سے توڑ پھوڑ شروع کرنے کا پروگرام بنایاجارہاہے بی ایم پی سرائے کے دکانداروں کو بے دخل اور بے روزگار کرنے کا پروگرام بنایا جارہاہے حالانکہ یہ لوگ1960ء سے کرایہ دار ہیں اب اگر ان کی دکانوں کو توڑا گیا تو کم از کم تین سوخاندانون فاقوں کا شکار ہونگے ۔ غریبوں کوبے گھر کرنا آخریہ کہاں کا انصاف ہے اور پھر یہ سب کچھ تحریک انصاف کی حکومت میںکیا جارہاہے۔یہ لوگ کہاں جائیں پہلے ان کے لیے متبادل جگہ کا انتظام کیاجائے۔ ڈیرہ غازیخان میں غریبوں کو بے روزگار اور بے گھر کیاجارہاہے ان کی آہ بکا سے لوگ آبدیدہ ہورہے ہیں خدارا اس آپریشن کو فوری بند کرنے کے احکامات جاری کریں پہلے ایک پالیسی بنائی جائے کہ کون سی جگہوں سے رکاوٹ اور تجاوزات پیدا ہورہی ہیں اور کسی طرح سے ان رکاوٹوں کو دور کیاجائے دوسرا اہم مسئلہ ان لوگوں کا ہے کہ جو پچاس سالوں سے زائد عرصہ سے صوبائی حکومت کی زمینوں پر شہروں کے اندر چھوٹے چھوٹے مکان بنا کر مالکانہ حقوق کی آس لگائے بیٹھے ہیں یہ ان کا حق ہے کہ ان کو ایک طویل عرصہ سے حق نہیں دیا لہذا ان کو سرکاری قیمتوں کے مطابق حقوق دیئے جائیں اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی طرح بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ایک پالیسی دی جائے اسطرح حکومتی خزانے میں اربوں روپے جمع ہوجائیں گے اور غریبوں کو ان کے حقوق بھی مل جائیں گے خدارا وزیر اعظم عمران خان کوفوری حالات سے آگاہ کیجئے تحریک انصاف کا ووٹ بڑی تیزی سے کم ہورہاہے اور تحریک انصاف کی مقبولیت میں کمی ہورہی ہے پہلے ہی عوام کو مہنگائی کا تحفہ مل چکاہے ان پر رحم کریں۔ڈالر 136روپے کا ہوچکا ہے جس سے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے اب ایک طرف مہنگائی دوسری طرف غربت اور بے روزگاری عوام کہاں جائیں کیایہ غریب خوشی سے سرکاری جگہوں پر سر چھپائے بیٹھے ہیں اگر ان کے پاس وسائل ہوتے تو یہ اپنے مکانات خرید کر نہ لیتے مجبوریاں ہی انسان کو بے بس بناکردیا کرتی ہیں وہ جو مولانا روم نے لکھا ہے کہ مجبوری شیر جیسے انسان کو لومڑی بنادیتی ہے ۔ خداراراس منہ زور بیروکریسی کو روکیں اور اپنی حکومت کو غریبوں کی آہ سے بچائیں آپ نے یہ انتہائی اچھا اقدام اٹھا یا ہے کہ تجاوزات کے لیے کمیٹیاں بنادی ہیں اور ان کمیٹیوں میں عوامی لوگوں کو بھی شامل کرنے کا حکم دیا ہے جو زمینی حقائق دیکھ کر رپورٹ دیں گے اور پھر جن لوگوں کے عدالتوں میں کیس زیر سماعت ہیں اور بورڈ اور ریونیومیں بھی کیس زیر سماعت ہیں ان کو یقینا عدلیہ سے انصاف ملے گا اور ان کے حقوق کوئی بھی ختم نہیں کرسکتا۔وزیر اعلیٰ صاحب آپ محکمہ مال کے ذریعے پنجاب بھر کے سرکار جگہوں کا سروئے کرائیں کہ ان جگہوں پر کتنے فیصد غریب اور بے آسرا بیٹھے ہیں تو آپ کو ساری حقیقت معلوم ہوجائے گی۔ ایک پالیسی بناکر آسان قسطوںپر ان غریبوں کو مالکانہ حقوق دینے سے جہاں پر آپ کو غریبوں کی دعائیں ملیں گی تو وہاں پر تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی میں بھی ایک اچھا اضافہ ہوگا
٭٭٭٭٭٭