لاہور (ندیم بسرا سے) شوگر مافیا نے چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے لئے شوگر کین ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شوگر ملز کو دسمبر میں چلانے کا پروگرام بنا یا ہے تاکہ 65روپے فی کلو چینی پر گٹھ جوڑ بنا کر قوم کوخود ساختہ بحران میں مبتلا کیاجائے اور فی کلو چینی پر25 روپے سے30 روپے ناجائز منافع کمایا جائے ۔ماضی کی طرح رواں برس بھی صارفین کو20 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کین ایکٹ کے مطابق ملک کی 79شوگر ملزکو جس میں سندھ کی شوگر ملز کو اکتوبر پنجاب کی شوگر ملز کو نومبر تک کرشنگ شروع کرنی چاہیے مگر ابھی تک کسی بھی جگہ شوگر ملز کی کرشنگ کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز،یوٹیلٹی سٹور،ٹی سی پی اور چینی سٹا کسٹ کے پا س اس وقت بھی5لاکھ ٹن چینی موجود ہے۔ہماری ملکی ضرورت ہر ماہ ساڑھے 3 لاکھ ٹن جبکہ گھریلو صارفین کی ضرورت ڈیڑھ لاکھ ٹن تک ہے ۔ مصنوعی مہنگائی کے ذریعے صارفین کوہر برس لو ٹا جاتا ہے۔ مالکان نے اس بار چینی کی فی کلو قیمت 100 روپے تک لے جانا کا پروگرام بنا لیا ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024