نواز شریف کی بیماری پر کسی قسم کا شک نہیں، ڈاکٹر رسک نہیں لے سکتے باہر بھیجنا چاہتے ہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری پر کسی قسم کا شک نہیں، نواز شریف کی بیرون ملک منتقلی کا فیصلہ میڈیکل بورڈ کے اجلاس اور تجاویز کے بعد کیا جائے گا، نواز شریف کے علاج کیلئے حکومت ہر ممکن کو شش کر رہی ہے،این آر او کے حوالے سے گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں ، بورڈ ز کی تفصیلات مانگنا حکومت کا حق ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری پر کسی قسم کو شک نہیں ، نواز شریف جب ہسپتال منتقل ہوئے ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 28ہزار تھی ،حکومت کی جانب سے کوشش کی گئی کہ نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں ، پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھانے کیلئے اسٹیرائیڈز دی گئی ،نوازشریف کی شوگر کنٹرول نہیں ہو رہی تھی،ڈاکٹروں کی مشاورت سے نوازشریف کی ضمانت منظور ہوئی،بیرون ملک علاج سے متعلق وزارت داخلہ نے خط لکھا کہ بورڈ سے مشورہ لے کردیں، وزرات داخلہ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق کلیئرنس لینے کا کہا،وزارت داخلہ کو نواز شریف کی رپورٹس سے متعلق خط کا جواب دےدیا، بورڈ میٹنگ ہوئی جس نے نوازشریف کوبیرون ملک علاج کی سفارش کی،بورڈ کوکہا کہ ایسے کون سے ٹیسٹ ہیں جو بیرون ملک سے ہوسکتے ہیں،نوازشریف ہائی رسک مریض ہیں،میڈیکل بورڈ کی رپورٹ ناکافی ہے، آج میڈیکل بورڈ کا اجلاس دوبارہ بیٹھے گا جس کے بعدنواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی بیماری کی تشخیص ہو گئی ہے ، ان کی بیماری کی لمبی چوڑی تاریخ ہے،نواز شریف نیب کی تحویل میں بھی زیر علاج رہے ہیں، کوٹ لکھپت جیل میں بھی ایک ایمولینس اور ڈاکٹرز کی چوبیس گھنٹے فراہمی کو یقینی بنایا ، ن لیگ کی جانب سے بلاجواز الزامات عائد کیے گئے ہیں ،گائناکالوجسٹ کے نام سے مسخرے بنائے گئے ہیں،پروگرام چینلز میں یہ بات کی گئی کہ یاسمین راشد نواز شریف کی طبیعت کی خرابی میں ملوث ہے، حکومت نواز شریف کی صحتیابی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے،این آر او کے حوالے سے گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں ، بورڈ ز کی تفصیلات مانگنا حکومت کا حق ہے۔