وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نبی کریمۖ کی حیات طیبہ نوجوانوں کے لئے بہترین عملی نمونہ ہے تاکہ وہ ایک کامیاب زندگی گزارنے کے لئے اس کی پیروی کریں۔
انہوں نے اسلام آباد میں عالمی رحمت اللعالمین ۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قوم ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں پر عمل کے ذریعے ہی عظیم بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک معجزہ ہے کہ اس وقت کے دو طاقتور ممالک نے حضور اکرمۖ کے وصال کے محض چھ سال بعد ریاست مدینہ کے آگے ہتھیار ڈال دیئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے مثالی اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے مسلمانوں نے ایک ہزار سال سے زائد عرصے تک دنیا پر حکومت کی۔
عمران خان نے کہا کہ وہ اپنی زندگی کے تجربات کی وجہ سے ریاست مدینہ کے قیام اور نوجوانوں پر حضور اکرمۖ کی تعلیمات سے سیکھنے پر زور دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت نظام تعلیم میں اصلاحات متعارف کرائے گی تاکہ بچوں کو یہ پڑھایا جا سکے کہ کیسے نبی اکرمۖ نے ایک قبائلی معاشرے کو عظیم قوم میں ڈھالا۔
انہوں نے جامعات میں حضور اکرمۖ کی حیات طیبہ اور سنہری اصولوں پر تحقیق کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ،ملائیشیا اور ترکی نے اپنے عوام کو اپنی مثالی تاریخ سے روشناس کرانے کے لئے عظیم مسلمان رہنماؤں پر مبنی فلمیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناانصافی سے میرٹ کا خاتمہ ہوتا ہے جو کسی بھی معاشرے کی تنزلی کا باعث بنتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی خزانے کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو این آر او یا دوسری رعایتیں نہیں دی جا سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ رعایت طاقتور اور بدعنوان لوگوں کے لئے نہیں بلکہ معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقوں کے لئے ہے۔ عمران خان نے کہا کہ کمزور طبقوں کی دیکھ بھال کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کو موثر طور پر کام کرنے کے لئے محصولات کی مد میں مالی وسائل درکار ہوتے ہیں تاکہ امور کو خوش اسلوبی سے چلایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی کے لئے کردار ادا کرنا عوام کی بھی ذمہ داری ہے۔
وزیراعظم نے علمائے کرام پر بھی زور دیا کہ وہ ملک کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنے کے لئے حکومت کی رہنمائی کریں۔
انہوں نے امیدظاہر کی کہ ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر پاکستان عظیم ملک بن جائیگا۔