پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے جی ایچ کیو میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے افغانستان میں امن و امان کی صورتحال اور دیگر سکیورٹی معاملات اور امور پر بات چیت کی۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان آئے تو حکومت نے یہ تاثر دیا کہ امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ عسکری و سیاسی قیادت کی ملاقات ایک چھت تلے ہوئی ہے تاہم بعد میں عقدہ کھلا آرمی چیف امریکی وزیر خارجہ سے الگ سے بھی ملے تھے۔ آرمی چیف گذشتہ دنوں ایران کے دورے پر گئے جہاں پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کے دوران پاکستان کو بجلی و گیس کی فراہمی کی پیشکش کی۔ حالانکہ یہ دورہ دفاعی امور کے حوالے سے ہی ہونا چاہیے تھا۔ دورے سے واپسی پر کہا گیا کہ آرمی چیف ایران اور پاکستان کے مابین پائی جانے والی غلط فہمیاں دور کرانے میں کامیاب رہے۔ بجلی، گیس اور غلط فہمیوں پر بات چیت کیلئے حکومتی وفد ساتھ ہوتا تو بہتر تھا۔ حکومت خود اندازہ کرے کہ وہ آج کہاں ہے۔ آخر امریکی سفیر کو جی ایچ کیو جانے کی ضرورت کیوں پڑی؟ یہ معروضی حالات میں کئی بحرانوں میں گھری اور اداروں کے ساتھ تہیہ طوفاں کیے بیٹھی حکومت کے سوچنے کا کام ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38