مکرمی! نوجوان لڑکے لڑکیاں جن میں زیادہ تر کالجز کی ہیں‘ کس قدر نشے کے عادی ہیں۔ سکول‘ کالجز میں منشیات بذریعہ گیٹ وارڈن حتیٰ کہ پروفیسر بھی منشیات فروخت میں مبتلا ہیں۔ Tobaco House بڑے بڑے علاقوں میں پھیلے ہیں جن میں ہر ذائقہ کا شیشہ ملتا ہے۔ اکثر لڑکیاں اس قدر شیشہ پیتی ہیں کہ Vomiting کرتی ہیں اور بے ہوش ہو جاتی ہیں اور گارڈ انہیں مدھوشی کی حالت میں اٹھا کر گاڑی برد کرتے ہیں۔ کالجز‘ سکولز میں چرس‘ ہیروئن اور نسوار عام ہے اور پھر گٹکے اور قوام والے پان نوجوان نسل کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ان منشیات کو پاکستان میں متعارف کرانے میں ہمارے دشمن ملک کا بہت بڑا ہاتھ ہے جس نے ایک سوچے منصوبے کے تحت ہماری نوجوان نسل کو تباہ کر رکھا ہے۔ بھارت سے پہلے یہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے آتی تھی جس میں ٹرین ڈرائیور ملوث ہوتے ہیں۔ نوجوان نسل میں نہ تہذیب ہے اور نہ ہی اخلاق۔ اکثر اپنے بزرگوں کا مذاق اڑاتی ہیں۔ کیا یہ نوجوان نسل پیارے پاکستان کی حفاظت کرنے میں کامیاب ہوگی؟ (طاہر شاہ ایم اے اکنامکس پنجاب یونیورسٹی نیو دھرم پورہ لاہور)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024