دھرناسیاست کے بجائے تعمیری سیاست
مکرمی: تحریک انصاف نے جس طرح سے اپنی بات منوانے کے لئے جی ٹی روڈ کی سیاست کو فروغ دیا ہے وہ ابھی تو نہیں لیکن بعد ازاں مستقبل میں خود اس کے لئے بھی نقصان دہ ہو سکتاہے جمہوریت میں پارلیمنٹ سب سے اہم فورم ہوتا ہے جہاں تمام پارلیمانی جماعتیں اپنا آئینی اور جمہوری کردار ادا کرتی ہیں وہ قومی امور پر بحث اور قانون سازی سے لے کر پالیسی سازی تک کے معاملات سرانجام دیتی ہیں جبکہ پارلیمنٹ کے اندر ہی مختلف تحاریک اور وقفہ سوالات کے ذریعے حکومت کے احتساب کا فریضہ بھی سرانجام دیا جاتا ہے لیکن ان سب کے باوجود اب کی بار تحریک انصاف نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے دھرنا سیاست کااستعمال کیا ہے اب جبکہ پانامہ لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ کے سپرد کیا جاچکا ہے تحریک انصاف کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں موثر طور پر اپنا پارلیمانی کردار ادا کرنا چاہیے قومی اسمبلی کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سامنے انتخابات کو منصفانہ غیر جانبدارانہ اور شفاف بنانے کے معاملات زیر غور ہیں تحریک انصاف کی کمیٹی میں عدم شرکت کے باعث اس کام کو آگے نہیں بڑھایا جاسکا حالانکہ اس نے بھی 2013 کے انتخابات کی شفافیت پر بہت سے تحفظات ظاہر کئے تھے لیکن اس کے بعد انتخابی اصلاحات کمیٹی میں اس کی عدم دلچسپی ناقابل فہم ہے پارلیمانی جماعتوں کی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ وہ 2018ء کے انتخابات کو غیر جانبدارانہ اور مثالی بنانے کے سلسلے میں انتخابی اصلاحات کے کام کو جلد مکمل کریں اور اس حوالے سے قانون سازی کریں اب تمام سیاسی جماعتوں کو سوچنا ہو گا کہ وہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے کیا کر سکتی ہیں اس کے لئے ضروری ہے کہ لوگوں کو تمام بنیادی سہولیات زندگی مہیا کی جائیں اور ساتھ ساتھ ایسی قانون سازی کی جائے جسے معاشرے میں امن و مان کی صورت حال بہتر ہو سکے لوگوں کو بہترین معاشی مواقع میسر آ سکیں کیونکہ یہ بات سب پر عیاں ہو چکی ہے کہ سڑکوں پر فیصلے نہیں بلکہ جھگڑے ہی ہوتے ہیں ایسے جھگڑوں سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ مسائل کو ان کے متعلقہ فورم پر ہی حل کیا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو سہل بنایا جا سکے اور عمران خان کو بھی یہ سوچنا ہو گا کہ انھوں نے سڑکوں کی سیاست بہت کرلی اب انھیں اپنا پارلیمانی کردار بھی ادا کرنا چاہیے ورنہ دوسری صورت میں ایسا بھی ہو سکتاہے کہ ان کی جس صوبے میں اکثریت ہے وہاں کہ لوگ ان کے اس رویے کی وجہ سے ان سے متنفر ہو جائیں اور اگلی بار اقتدار کسی اور کے سپر کر دیں ایسے میں تحریک انصاف کے لئے قومی سیاست میں اپنا رول ادا کرنا ممکن نہیں رہے گا اب وقت ہے کہ عمران خان دھرنا سیاست کے بجائے تعمیری سیاست کو فروغ دیں تاکہ مستقبل میں ان کی طرف سے سیٹ کیے گئے اہداف حاصل ہو سکیںاور تبدیلی کے اس سفر میں جو نوجوان ان کے ساتھ ہیںان کو کے تبدیلی نظر آئے۔(راجہ طاہر محمود 03005242865)