Waqt News
Monday | February 06, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • ترکی : بس حادثہ، 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
  • عدالت میں پیش ہو جاؤں گا، ارادہ ہے تو ہتھکڑی لگا لینا:شاہ محمود
  •  چوں چوں کا مربہ اکٹھا کر کے پاکستان پر زبردستی کی سرکار مسلط کی گئی ہے: فواد چودھری
  • پاکستانیوں کو ہمیشہ دہشتگرد دکھایا جاتا ہے، اسلامو فوبیا حقیقی مسئلہ ہے: جمائمہ خان
  • پی ایس ایل 8کا نمائشی میچ، افتخاراحمد کے وہاب ریاض کو ایک اوور میں 6 چھکے

”قانون دان اقبال“

Nov 11, 2014 5:08 AM, November 11, 2014
  • فضل حسین اعوان
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
”قانون دان اقبال“

بیرسٹر اقبال کی وکیلانہ قابلیت بھی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ اقبال کے مقدمات سے متعلق ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے پچاس فیصد سے زیادہ مقدمات میں کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابیاں انہوں نے اپنے وقت کے نامی گرامی وکلاءکے مقابلے میں حاصل کیں۔ ان قانون دانوں میں بیرسٹر سر محمد شفیع، بدرالدین قریشی، مسٹر محمد دین (بعد میں جسٹس)، بیرسٹر خواجہ ضیا¿الدین، سید محسن شاہ (بعد ازاں جسٹس)، گوکل چند، بھگت ایشو داس، مسٹر گنپت رائے، برج لال، شیخ عمر بخش، عزیز احمد، سرفضل حسین، بھگت رام پوری، کنور نارائن، رائے بہادر لالہ، فقیر چند، موتی ساگر (بعد ازاں جسٹس)، بلونت رائے، لالہ کشن چند، نندلال، رائے بہادر لالہ کپور، رام بھاج دتہ، کالندہ رام، سردار تیجا سنگھ اور دیگر بہت سے بڑے نام ہیں۔

ترکی : بس حادثہ، 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

بیرسٹر اقبال کے برائے نام وکیل ہونے کے مفروضے کی تردید کےلئے ان کی پیشہ ورانہ شہرت کی وسعت کا ثبوت بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔ مقدمات اقبال کے دستیاب ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے کہ بطور وکیل ان کا نام ہندوستان کے ایک وسیع علاقے میں معتبر گردانا جاتا تھا اور دور دراز اضلاع کے مو¿کلین اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے اقبال کو اپنا وکیل مقرر کرتے تھے۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق ضلع لاہور اور اپنے آبائی ضلع سیالکوٹ کے علاوہ جن اضلاع کے مو¿کلین نے اقبال کو چیف کورٹ میں اپنا وکیل مقرر کیا تھا ان میں ضلع سرگودھا، راولپنڈی، ملتان، انبالہ، جہلم، اٹک، شاہ پور، لدھیانہ، جالندھر، ہوشیار پور، کانگڑہ، حصار، گورداسپور، فیروز پور، منٹگمری (اب ساہیوال)، دہلی، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ، لائل پور (اب فیصل آباد) گجرات اور کیمبل پور کے علاوہ ریاست کرنال اور ریاست جموں کشمیر کے مو¿کلین شامل ہیں۔ایسی پزیرائی ناکام نہیں انتہائی قابل وکیل ہی کی ہوسکتی ہے۔

عدالت میں پیش ہو جاؤں گا، ارادہ ہے تو ہتھکڑی لگا لینا:شاہ محمود

کتاب ”قانون دان اقبال“ کے مصنف ظفر علی راجا کو اپنی اس تحقیق اور تلاش کے دوران بیرسٹر اقبال کے حوالے سے 103 شائع شدہ مقدمات تک رسائی ہوئی۔ بیرسٹر اقبال کے بارے میں یہ بات بھی غلط طور پر روایت کی جاتی ہے کہ وہ زیادہ تر فوجداری پریکٹس کیا کرتے تھے۔ اقبال کے جن ایک سو تین مقدمات کے ریکارڈ تک رسائی ہوئی ہے ان میں 95 فیصد سے زائد مقدمات کی نوعیت دیوانی قوانین سے تعلق رکھتی ہے۔

سر میاں محمد شفیع کا لاہور میں قانون اور وکالت میں بڑا نام تھا۔ اقبال اور میاں شفیع کے گہرے مراسم تھے۔ سر شادی لال کو چیف جسٹس بنانے کی وائسرائے ہندسے سفارش میاں شفیع نے کی تھی۔ چیف جسٹس بننے کے بعد شادی لال اور میاں شفیع کی دوستی برقرار نہ رہ سکی۔ شادی لال بیرسٹر اقبال کو میاں شفیع کی مخالفت پر لانے کے لئے کمربستہ ہوگئے لیکن اقبال اس کی باتوں میں نہ آئے بلکہ اسکی سازشوں کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔۔ شادی لال نے ایک موقع پر کہا ”مجھے خطابات کے لئے سفارش کیلئے کہا گیاہے۔ میں آپ کے خان صاحب کے خطاب کی سفارش کرنا چاہتا ہوں۔“ اقبال نے یہ پیشکش ٹھکرا دیا۔ ایک روز شادی لال کا ملازم علامہ اقبال کے گھر آیا اور پیغام دیا کہ چیف جسٹس آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ علامہ نے کہا کہ اگر خطاب دینے کی بات کرنی ہے تو ملاقات کی ضرورت نہیں۔ اس پر بھی شادی لال کا لال پیلا ہونا فطری امر تھا۔ اقبال نے شادی لال کی طرف سے دیا جانے والا خطاب تو قبول نہ کیا تاہم وائسرائے ہند نے آپ کو سر کا خطاب ضرور دے دیا۔”خان صاحب“ سے کہیں برتر یعنی ”سر“ کا خطاب جو کہ خود چیف جسٹس شادی لال کو حاصل تھا، بیرسٹر اقبال کو عطا کرنے کا اعلان ہوا تو جسٹس شادی لال کی ناگواری میں مزید اضافہ ہو گیا ہو گا۔ دیگر بھی ایسے کئی واقعات ہوئے جو شادی لال کی اقبال سے عناد اور کدورت کا سبب ہے۔

 چوں چوں کا مربہ اکٹھا کر کے پاکستان پر زبردستی کی سرکار مسلط کی گئی ہے: فواد چودھری

مولانا عبدالمجید سالک کا بیان ہے کہ اقبال کے حاسد، حکام اعلیٰ کو اقبال سے بدظن کرنے میں ہمیشہ مصروف رہتے تھے لیکن نواب ذوالفقار علی خان ان تمام فتنہ انگیزیوں کے سدباب کے لئے سینہ سپر رہا کرتے تھے اور چاہتے تھے بیرسٹر اقبال عدالت عالیہ کے جج بن جائیں۔ جہاں تک اقبال کا تعلق ہے تو ریکارڈ سے ظاہر ہے کہ انہوں نے کبھی کسی خطاب کے لئے از خود کوئی کوشش نہیں کی۔

ظاہر ہے کہ اقبال کی اتنی زبردست حکومتی اور عوامی پذیرائی پر جسٹس سر شادی لال تلملاتے رہے ہوں گے اور خود سے اقبال کی بے رُخی ان کے دل پر نقش ملال بنی ہوئی ہو گی۔ یہی وہ پس منظر ہے کہ جب 1925ءمیں لاہور ہائی کورٹ میں ایک خالی اسامی کے لئے اقبال کی بطور جج تعیناتی کی تحریک ہوئی تو چیف جسٹس سر شادی لال نے اپنے دل کے پھپھولے پھوڑتے ہوئے یہ طنزیہ فقرہ کہا:

پاکستانیوں کو ہمیشہ دہشتگرد دکھایا جاتا ہے، اسلامو فوبیا حقیقی مسئلہ ہے: جمائمہ خان

”ہم اقبال کو شاعر کی حیثیت سے جانتے ہیں قانون دان کی حیثیت سے نہیں۔“

جسٹس شادی لال کا یہ کہنا کہ وہ اقبال نام کے کسی وکیل کو نہیںجانتے قانونی کتب میں ہائی کورٹ کے شائع شدہ فیصلہ جات کے ریکارڈ سے بھی جھوٹ ثابت ہوتا ہے۔ عدالت عالیہ کے شائع شدہ فیصلہ جات سے ظاہر ہوتاہے کہ شادی لال بطور مخالف وکیل بھی اقبال کے ساتھ ہائی کورٹ کے مقدمات میں پیش ہوئے اور پھر شادی لال کے جج بن جانے کے بعد پندرہ ایسے مقدمات کی تفصیل بھی ملتی ہے جن میں بیرسٹر سر محمد اقبال نے جسٹس شادی لال کی عدالت میں پیش ہو کر مقدمات کی پیروی کی۔ حقائق کی روشنی میں دیکھا جائے تو یہ بات یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ جسٹس سر شادی لال نے اقبال کی قانونی حیثیت سے یکسر نا آشنائی کی بات بدنیتی، حسد اور ذاتی ناپسندیدگی کی بنا پر کی تھی کیونکہ بیرسٹر محمد شفیع کے مقابلے میں اقبال سے سر شادی لال کی ہمنوائی سے انکار کیا تھا۔ ایک طرف تو بحیثیت چیف جسٹس وہ لاہور بار کے ممتاز رکن بیرسٹر اقبال کو بُلا کر خود انہیں ”خان صاحب“ کے خطاب کی پیشکش کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ ان کی قانونی شناخت تک سے انکاری دکھائی دیتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک اور واقعہ کا تذکرہ خالی از دلچسپی نہ ہو گا۔ اس واقعے نے بھی سر شادی لال کے دل پر ضرور ایک انمٹ زخم لگایا ہو گا۔ یہ واقعہ اکتوبر 1933ءکا ہے جب چیف کورٹ لاہور کو ہائی کورٹ پنجاب میں تبدیل کیا گیا۔ وائسرائے ہند نئے ہائی کورٹ پنجاب کا افتتاح کرنے کے لئے بطور خاص لاہور آئے۔ اس موقع پر چیف جسٹس سر شادی لال نے استقبالیہ تقریر کی۔ وائسرائے ہند نے جوابی تقریر میں دیگر باتوں کے علاوہ بیرسٹر اقبال کے بارے میں بھی تعریفی کلمات کہے۔ بیرسٹر اقبال کی تعریف پر سب حاضرین حیرت زدہ رہ گئے۔ چونکہ ایسے موقع پر وائسرائے ہند جیسی شخصیت سے ایسی تعریف کی توقع نہ تھی۔ اقبال نے مہاراجہ سرکشن پرشاد کے نام تحریر کردہ اپنے خط مورخہ 24 اکتوبر 1933 کو خود اس واقعہ کا ذکر کیا ہے۔ مہاراجہ کشن پرشاد ریاست حیدر آباد میں وزارت عظمیٰ کے عہدہ جلیلہ پر فائز رہے۔ مہاراجہ کشن پرشاد اپنی تحریروں میں علامہ اقبال کو ہمیشہ بیرسٹر محمد اقبال لکھا اور بولا کرتے تھے۔ مہاراجہ کشن پرشادنے علامہ اقبال کی قانون پر گرفت دیکھتے ہوئے ہی انہیں ریاست کی ہائی کورٹ میں جج لگانے کی کوشش کی تھی۔(ہمارے کالم نگار روح الامین نے 9 نومبر کے کالم میں تصحیح کرائی ہے کہ علامہ اقبال کی پہلی اہلیہ کا نام کریم بی بی ہے۔ اسی نام کا کتبہ گجرات میں ان کی قبر پر نصب ہے۔)

پی ایس ایل 8کا نمائشی میچ، افتخاراحمد کے وہاب ریاض کو ایک اوور میں 6 چھکے

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
فضل حسین اعوان

فضل حسین اعوان

مشہور ٖخبریں
  • مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ کے علاقوں سے 95 فیصد بندروں کو ...

    Feb 04, 2023 | 18:03
  • فواد چوہدری کاعمران خان کو مشورہ ۔

    Feb 04, 2023 | 13:57
  • سابق صدر پرویز مشرف انتقال کر گئے

    Feb 05, 2023 | 11:01
  • دبئی کی تاریخ کا مہنگا ترین سودا، فلیٹ 410 ملین درہم میں فروخت

    Feb 04, 2023 | 17:54
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • ترکی : بس حادثہ، 8 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    Feb 05, 2023 | 21:34
  • عدالت میں پیش ہو جاؤں گا، ارادہ ہے تو ہتھکڑی لگا لینا:شاہ ...

    Feb 05, 2023 | 21:28
  •  چوں چوں کا مربہ اکٹھا کر کے پاکستان پر زبردستی کی سرکار ...

    Feb 05, 2023 | 21:22
  • پاکستانیوں کو ہمیشہ دہشتگرد دکھایا جاتا ہے، اسلامو فوبیا ...

    Feb 05, 2023 | 21:15
  • نواز شریف کا پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیت کا اظہار

    Feb 05, 2023 | 21:02
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • اقوام متحدہ کا کردار اور مسئلہ کشمیر

    Feb 05, 2023
  • یوم یکجہتی کشمیر، کبھی تو مظلوم کی سنی جائے!!!!!

    Feb 05, 2023
  • رشتے کا انتخاب اور دیانتداری کا عنصر

    Feb 05, 2023
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات!!!!!

    Feb 03, 2023
  • موروثی سیاست، واقعی لعنت ہے 

    Feb 03, 2023
  • 1

    اقوام متحدہ سے عملیت پسندی کا متقاضی آج کا یوم یکجہتیٔ کشمیر 

  • 2

    وزیر اعظم کی مجوزہ اے پی سی اور قومی مفاد کے تقاضے 

  • 3

    سرکاری افسران کے اثاثے  ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ

  • 4

    دہشت گردی کا مکمل تدارک  پاک افغان تعاون سے ہی ممکن ہے 

  • 5

    پنجاب اور خیبر پی کے میں انتخابات کے التواء کا منصوبہ؟ 

  • 1

    ہفتہ ، 12 رجب المرجب1444ھ، 4 فروری 2023ء

  • 2

    جمعۃ المبارک ، 11 رجب المرجب1444ھ، 3 فروری 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • جموں کشمیر، پاکستان ، بھارت اور اقوام متحدہ

    Feb 05, 2023
  •   بھارت سے مذاکرات۔۔۔مسئلہ کشمیر کے حل کی شرط پر

    Feb 05, 2023
  • آزادی ٔکشمیرکا واحد راستہ

    Feb 05, 2023
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی : جاندار سفارت کاری کی ...

    Feb 05, 2023
  •  چنار کے آنسو کب تک

    Feb 05, 2023
  • کشمیریوں کی جدوجہد،مقدس لہو رنگ لائے گا

    Feb 05, 2023
  • جامعات میں تحقیق کی حالتِ زار

    Feb 05, 2023
  • کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری        

    Feb 05, 2023
  • 5 فروری ------ یکجہتی کشمیر کا دن

    Feb 05, 2023
  •   5 فروری…یوم یکجہتی کشمیر

    Feb 05, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 2

     عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 3

    ایثارووفاء

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    مسلم کنونشن دہلی 17 اپریل 1946

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    اجلاس مسلم لیگ لاہور23 مارچ 1940ء 

  • 1

    مضمون اقبال کا سیاسی تفکر

  • 2

    بالِ جبریل

  • 3

    علامہ اقبال کی کتاب

  • 4

    بانگِ درا

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group