امریکی صدر ٹرمپ کی شکل میں پاکستان کو بہترین شراکت دار مل گیا:وزیراعظم

May 11, 2025 | 17:59

ویب ڈیسک

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا عشروں سے ایک دوسرے کے حلیف ہیں. پاکستان اور امریکا نے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور وسعت کے لئے مل کر کام کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی شکل میں پاکستان کو ایک بہترین شراکت دار ملا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکل میں پاکستان کو بہترین شراکت دار مل گیا ہے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے خطے میں امن کے قیام کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صورت میں ایک بہترین شراکت دار مل گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی امن کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیصلہ ساز قیادت پر ان کا مشکور ہوں. جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لیے صدر ٹرمپ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بھی اس شاندار آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو سراہتے ہوئے کہا کہ فورسز نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے اپنے عزم میں غیر متزلزل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیاب کارروائیاں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلسل اہم کامیابیاں حاصل کر رہا ہے اور دشمن کے منصوبے ناکام بنا رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔آج اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ میں بہت فخر محسوس کرتا ہوں کہ بھارت اور پاکستان کی مضبوط اور غیر متزلزل قیادت نے یہ سمجھنے اور جاننے کی ہمت دکھائی کہ اب وقت ہے کہ جاری جارحیت کو روکا جائے، کیونکہ اس سے بہت زیادہ ہلاکت اور تباہی ہو سکتی تھی۔امریکی صدر نے لکھا کہ اس کشیدگی میں لاکھوں معصوم لوگ مر سکتے تھے، دونوں ممالک کے باہمت رویے سے اچھی روایت بن گئی ہے، مجھے فخر ہے کہ امریکا آپ دونوں کی مدد کر سکا تاکہ آپ اس تاریخی فیصلے تک پہنچ سکیں۔

مزیدخبریں