لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ جنگلات کے تحفظ کے لیے ٹمبر مافیا کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔ اتوار کو یہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درختوں کی بے تحاشا غیر قانونی کٹائی سے پاکستان کے ماحولیاتی توازن کو شدید خطرات لاحق ہیں اس لیے جنگلات سے متعلق قوانین کے سختی سے نفاذ اور جنگلات میں اضافے کے لیے پائیدار طریقہ ہائے کار اختیار کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جنگلات کے تحفظ کے لیے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنائے اور غیر قانونی کٹائی روکنے کے لیے ان قوانین کا نفاذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کو بڑھائے۔ علاوہ ازیں فاریسٹ رینجرز کی تعیناتی، نگرانی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب افراد کو سخت سزائیں دینا بھی ضروری ہے۔ مزید برآں متاثرہ علاقوں میں جنگلات کی بحالی اور جنگلات کے رقبہ میں اضافہ کیلئے شجرکاری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس کوششوں اور مضبوط پالیسی فریم ورک کے ذریعے ہی پاکستان اپنے جنگلات کی حفاظت اور پائیدار ترقی کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکڑی پر بہت زیادہ انحصار کرنے والی فرنیچر انڈسٹری بھی ٹمبر مافیا کی سرگرمیوں سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ غیر قانونی کٹائی لکڑی کی سپلائی چین کو متاثر کرتی ہے جس سے خام مال کی قیمتوں میں اضافہ اور قانونی طریقہ سے کاروبار کرنے والوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت اور جنگلات کے تحفظ کے لیے لکڑی کے قانونی کاروبار کا تحفظ انتہائی ضروری ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ جنگلات بے شمار ماحولیاتی، معاشی اور سماجی فوائد فراہم کرتے ہیں۔ وہ کاربن کنٹرول، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور آب و ہوا کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم ٹمبر مافیا کی بے لگام سرگرمیوں کی وجہ سے جنگلات کی کٹائی دھڑا دھڑ جاری ہے جس سے شدید ماحولیاتی خطرات لاحق ہیں۔ پی ایف سی نے خبردار کیا کہ اگر اس کا راستہ نہ روکا گیا تو ملک کو زمین کے کٹاو میں اضافہ، پانی کے معیار میں کمی اور جنگلی حیات کے نقصان سمیت سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جنگلات کے تحفظ کیلئے ٹمبر مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی ناگزیر، میاں کاشف
May 11, 2025