مسلم لیگ ن کا چیئرمین نیب کےخلاف قانونی چارہ جوئی پر غور، معافی نہ مانگی تو قانونی آپشن موجود ہیں: نواز شریف
مسلم لیگ (ن) نے میاں نوازشریف کو نیب نوٹس دیئے جانے پر چیئرمین نیب کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور شروع کردیا ،جس کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائےگا۔مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف کی زیرصدارت پنجاب ہاوس میں پارٹی کی مرکزی اجلاس عاملہ کا اجلاس ہوا ،جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور پارٹی صدر شہباز شریف سمیت سینئر پارٹی رہنما شریک ہوئے۔اجلاس میں چیئرمین نیب کی جانب سے نواز شریف سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام کی شدید مذمت کی گئی، اس دوران بعض رہنماوں نے چیئرمین نیب کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی اور بعض نے جلد بازی نہ کرنے کی رائے دی ،جبکہ بعض رہنماوں نے چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے اور کچھ نے عدالت سے رجوع کرنے کی رائے دی۔نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ چیرمین نیب کےخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ قانونی ماہرین کی مشاورت سے کیا جائےگا۔اجلاس کے دوران نواز شریف نے چیئرمین نیب کی وضاحت کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیاں قابل قبول نہیں، نیب متعصب اور جانبدار ادارہ ثابت ہو چکا ہے۔اس موقع پر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ چیئرمین نیب نے معافی نہ مانگی تو قانونی آپشن موجود ہیں۔اجلاس میں (ن)لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارلیمانی بورڈ ، الیکشن سیل اور منشور کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ،جبکہ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ جاری کرنے کےلئے پارلیمانی بورڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ (ن)لیگ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، اجلاس میں ووٹ کوعزت دو کو انتخابی نعرے کے طور پر استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔نوازشریف نے پارٹی رہنماو¿ں کو عوامی امنگوں کے مطابق انتخابی منشور بنانے کی ہدایت کی ہے جس کے بعد پارٹی قائد انتخابی منشور کی حتمی منظوری دیں گے۔اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)تمام تر رکاوٹوں کے باوجود انتخابات میں بھرپور حصہ لےگی، آئندہ عام انتخابات میں پارٹی سے وفاداری اور کارکردگی کی بنیاد پر ٹکٹ دے گی، پارلیمانی بورڈ امیدواروں کی درخواستوں پر ٹکٹ کا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوگا۔