اسلامی یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف بیشتر جامعات میں یوم سیاہ منایا گیا
اسلام آباد (نا مہ نگار)فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی کی جانب سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف پاکستان کی بیشتر جامعات میں یوم سیاہ منایا گیا۔ مرکزی اور پانچوں چپٹر کے صدور نے اپنے بیانات میں اسلامی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو حق کی آواز بلند کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ آئین پاکستان کے تحت ہر باشندے کو اظہار حق رائے دہی ہے اور اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے حق کی آواز دبائی نہیں جا سکتی۔ انہوں نے مذید کہا کہ اساتذہ نے اسلامی یونیورسٹی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن میں بد عنوانیوں کی نشاندہی کی خاص طور پر صدر اسلامی یونیورسٹی کے بیٹے کو انٹرنیشنل ریلیشن میں یونیورسٹی کے قوائد کے بر خلاف ڈگری جاری کردی گئی جبکہ وہ کچھ دن ہی پاکستان میں رہا۔ اس طرح غلط ڈگری جاری کرنا اور غیر قانونی تقرریاں کرنے سے جامعات بدنام ہوتی ہیں نا کہ ان مسائل پر انصاف طلب کرنے سے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو از خود نوٹس لینے کی اپیل کرنا ہر شہری کا حق ہے ۔بدقستی سے انصاف طلب کرنے کی استدعا پر تادیبی کاروائی کرنا نہ صرف جمہوری بلکہ انصاف کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔ پاکستان کی جامعات کے اساتذہ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اسلامی یونیورسٹی کی حالت زار پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔ فپواسا کے مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں تنبیہ کی کہ اگر حالات ٹھیک نہ ہوئے تو پورے ملک کی جامعات کو بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔