این جی اوز رجسٹریشن‘ کیس میں تفصیلی رپورٹ‘ مشترکہ سمری پیش کرنے کی ہدایت
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں این جی اوز رجسٹریشن سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے وفاق سمیت تمام صوبوں کی این جی اوز کی تفصیلات طلب کرلی ہیںجبکہ لا اینڈ جسٹس کمیشن کو رپورٹس کی روشنی میں مشترکہ سمری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، کیس کی مزید سماعت جون کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی ہے۔جسٹس اعجاز الااحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملکی و غیر ملکی این جی اوز کی نگرانی کیلئے یکم اکتوبر 2015 کو پا لیسی بنائی گئی، وفاق اور صوبوں نے 2017 تک ملکی و غیر ملکی این جی اوز کا ڈیٹا فراہم کردیا تھا، جبکہ 2018 کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا ہے غیر ملکی این جی اوز کی فنڈنگ اور نگرانی کا جائزہ وزارت داخلہ کے سپرد ہے، غیر ملکی این جی اوز مقامی سطح پر فنڈ رائزنگ نہیں کرسکتی، لوکل ایمپلائز رکھی سکتی مگر کوئی ویزہ جاری(ڈیمانڈ) نہیں کرسکتی، اکنامک ڈویثرن، پلاننگ ڈویژن غیر ملکی این جی اوز کے لیئے ٹی اوآرز بناتی ہے۔ تمام این جی اوز کو نمونہ پرفامے دیئے گئے ہیں جن کو فل اپ کرکے ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے اسلام آباد کی 1427 این جی اوز میں سے 700 کے لائسنس منسوخ کردیئے گئے ہیں۔صوبائی این جی اوز کی رجسٹریشن، مانیٹرنگ اور فنڈنگ کے جائزہ کا ذمہ سوشل ویلفیئر، لیبر ڈیپارٹمنٹ، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سپرد ہے۔ دینی مدارس کی رجسٹریشن اور مانیٹرنگ صوبائی وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے