الیکشن کے موقع پرقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات کے دعوے دھرے کے دھرےرہ گئے.
ملک بھرمیں جہاں انتخابات کے حوالے سے گہما گہمی دیکھنے میں آئی وہیں پرامن دشمن عناصر نے اپنی کارروائیاں بھی جاری رکھیں،،،کہیں فائرنگ توکسی جگہ دھماکے کرکے لوگوں میں خوف وہراس پھیلایاجبکہ بعض شہروں میں سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی آپس میں لڑتے دکھائی دیئےجس کے باعث متعدد پولنگ اسٹیشنز پرووٹنگ کا عمل متاثرہوااورلوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے انتظارکرتے رہےگوجرانوالہ،ڈیرہ غازی خان،کندھ کوٹ،نواب شاہ،پھالیہ،پڈعیدن،ٹیکسلا، ٹنڈوالہ یار،دادواورلاڑکانہ سمیت متعدد شہروں میں سیاسی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوانواب شاہ کے پولنگ سٹیشن پرایم کیوایم اورپیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ ہوئی جس میں ایم کیو ایم کا ایک کارکن ہلاک جبکہ آٹھ افراد زخمی ہوگئےچیچہ وطنی میں تحریک انصاف اور ن لیگ کے کارکنوں کے درمیان بھی ہاتھا پائی اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے،،جہانیاں میں پی پی دوسو انیس اور این اے ایک سو چھبیس میں بھی ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑےمیں چار افراد زخمی ہوگئےبات یہیں پہ ختم نہیں ہوتی چمن میں بھی پولنگ سٹیشنز پر فسادات کے نتیجے میں چار افراد زندگی کی بازی ہار گئےجبکہ نصیر آباد کے حلقہ پی بی اٹھائیس کے پولنگ سٹیشن پر دو گروپوں میں تصادم کے باعث پولنگ روک دی گئی شیخوپورہ میں این اے ایک سومیں بھی دوسیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا جس سےپولنگ کا عمل متاثرہواسرگودھا کے علاقے بھلوال میں بھی سیاسی جماعتوں کے مشتعل کارکن فائرنگ کیے بغیرنہ رہ سکے جس سے امن وامان کی صورت حال میں خلل پڑاسیالکوٹ کے حلقہ این اے ایک سودس میں تحریک انصاف اورمسلم لیگ نون کے کارکن آپس میں لڑپڑے جب کہ ڈیرہ غازی خان میں پولیس نے ووٹرکو سرعام تشدد کانشانہ بنایا.