لاہور : ایل ڈی اے پلازہ سے خاتون سمیت مزید 20 جھلسی نعشیں برآمد‘ جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہو گئی
لاہور : ایل ڈی اے پلازہ سے خاتون سمیت مزید 20 جھلسی نعشیں برآمد‘ جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہو گئی
لاہور (نامہ نگار) ہولناک آتشزدگی کے شکار ایل ڈی اے پلازہ سے گزشتہ روز ایک خاتون سمیت 20 افراد کی جھلسی ہوئی نعشیں برآمد ہوئی ہیں جس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔ امدادی سرگرمیوں کے دوران دھویں کے باعث دم گھٹنے سے ایک ریسکیو اہلکار بے ہوش ہو گیا۔ لاپتہ افراد کے ورثاء سارا دن اپنے پیاروں کی تلاش میں ایل ڈی اے پلازہ کے باہر روتے اور بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے۔ نو منزلہ ایل ڈی اے پلازہ میں جمعرات کی صبح ساڑھے گیارہ بجے کے قریب لگنے والی آگ پر گزشتہ سہ پہر 3 بجے کے قریب قابو پایا جا سکا جبکہ آگ پر قابو پائے جانے کے باوجود پلازے کی ساتویں سے نویں منزل پر دھویں اور آگ کی حرارت کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ نویں منزل پر 4 بجے ریسکیو اہلکار داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔ نویں منزل سے گزشتہ روز مزید ایک خاتون سمیت 15 افراد کی جھلسی ہوئی نعشیں برآمد ہوئیں۔ جنہیں ریسکیو ٹیموں نے ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا۔ گزشتہ روز بھی وہاں دلخراش مناظر نظر آئے۔ لاپتہ لوگوں کے ورثاء کی بڑی تعداد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اور گزشتہ روز سارا دن ایل ڈی اے پلازہ کے باہر چیخ و پکار کرتے، روتے دعائیں مانگتے اور بے بسی کا نمونہ بنے نظر آئے۔ ورثاء تھک ہار کر فٹ پاتھ اور سڑک پر بیٹھ جاتے تھے۔ ریسکیو 1122 کے علاوہ مختلف امدادی کارکن جسم پر گیلی بوریاں ڈال کر عمارت میں داخل ہو کر امدادی سرگرمیاں کرتے نظر آئے۔ ریسکیو 1122 کا ایک اہلکار دھویں کے باعث دم گھٹنے سے بے ہوش ہو گیا جسے طبی امداد کے کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں ایل ڈی اے پلازہ کی عمارت میں آتشزدگی کی وجہ سے شدید دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ امدادی سرگرمیوں کے باعث پولیس و ٹریفک وارڈنز نے ایل ڈی اے پلازہ کی جانب آنے والے راستے لوہے کے بیریئر لگا کر عام ٹریفک کے لئے بند رکھے تھے۔ گزشتہ روز بھی لوگوں کی بڑی تعداد ایل ڈی اے پلازہ کے باہر جمع تھی۔ لوگ آتشزدگی کے حوالے سے مختلف چہ میگوئیاں کررہے تھے۔ ایل ڈی اے پلازہ میں آتشزدگی کو ایک سازش قرار دے رہے تھے۔ شہریوں کے مطابق یوں معلوم ہوتا ہے کہ ایل ڈی اے پلازہ میں ریکارڈ جلانے کے لئے خود آگ لگائی گئی ہے۔ دریں اثنا ہسپتال میں زیر علاج 26 زخمیوں میں سے 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ گزشتہ روز جن افراد کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں ان میں ایل ڈی اے ملازم ابوذر، صابر، نعیم کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ دیگر نعشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پولیس نے شناخت ہونے والی نعشیں قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی ہیں۔ نعشیں گھروں میں پہنچتے ہی آہ و بکا مچ گئی۔ ورثاء شدت غم سے نڈھال ہو گئے۔ نگران وزیر اعلی پنجاب نجم سیٹھی نے ایل ڈی اے پلازہ لاہور میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کے لئے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات پنجاب عابد جاوید کی سر براہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 3دن میں حقائق کا جائزہ لے کر رپورٹ وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرے گی۔ معروف آرکیٹکٹ نیئر علی دادا، وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے ممبر ٹیکنیکل اکبر علی، ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس ہارون رفیق، ایڈیشنل کمشنر لاہور غلام سرور ،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے پروفیسر آف سول انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد الیاس اور اسی یونیورسٹی کے پروفیسر آف سٹرکچرل انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر زاہد احمد صدیق کو انکوائری کمیٹی کے رکن نامزد کیا گیا ہے۔ انکوائری کمیٹی کے کنوینئر عابد جاوید نے کہا ہے کہ اس المناک حادثے کے چشم دید گواہوں اور عوام میں سے جو بھی شخص کسی بھی حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات رکھتا ہے وہ تحقیقات میں معاونت کے لئے اتوار کو صبح 9 بجے سے 3 بجے دوپہر تک محکمہ مواصلات و تعمیرات کے دفتر پرانی انار کلی لاہور میں انکوائری کمیٹی کے رو برو پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا سکتا ہے۔پلازہ میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کی نعشیں ناقابل شناخت ہیں۔ ذرائع کے مطابق شناخت نہ ہونے والی نعشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا سکتا ہے۔ متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ لواحقین کرب کے عالم میں پلازا کے باہر کسی اچھی خبر کے منتظر ہیں۔ لاپتہ افراد کے ورثاءعمارت کے باہر بیٹھے پیاروں کے موبائل فون پر رابطے کی کوشش کرتے رہے مگر کامیابی نہ ملی۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق جماعةالدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے امدادی رضاکاروں کی طرف سے گذشتہ روز ایل ڈی اے پلازہ سے 8 لاشیں نکالی گئیں ۔ دوسرے دن بھی جماعة الدعوة اور ایف آئی ایف کے بیسیوں رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف نظر آئے اور ایل ڈی اے بلڈنگ کے نویں فلور پر پہنچ کر جھلسی ہوئی لاشوں کو نکالتے رہے۔ فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرﺅف نے بتایاکہ ابھی تک ایل ڈی اے پلازہ سے کل 23 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور اب آخری مرحلہ میں فائنل سرچ آپریشن کیا جارہا ہے تاکہ کہیں کوئی لاش باقی نہ رہ جائے۔ فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے امدادی رضاکارایل ڈی اے پلازہ سے نکالی گئی لاشوں کو ایف آئی ایف کی ایمبولینسوں کے ذریعہ منتقل کرتے رہے۔
ایل ڈی اے پلازہ / آتشزدگی