نواب ٹاﺅن‘ دو گروپوں میں فائرنگ‘ ایک شخص ہلاک‘ ورثا نے جناح ہسپتال میں زخمی مخالف کو مار ڈالا
لاہور (نامہ نگار + نیوز رپورٹر) نواب ٹاﺅن کے علاقہ میں دو گروپوں کے درمےان فائرنگ کے تبادلے مےں ذوالفقار نامی شخص ہلاک جبکہ دوسرے گروپ کا کا شف زخمی ہو گےا۔ ذوالفقارکے ورثا نے قتل کا بدلہ لےنے کے لئے جناح ہسپتال مےں دھاوا بول دےا اور زخمی کاشف کو ایمرجنسی وارڈ مےں فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دےا اور نعش پر ڈنڈے برسائے۔ ملزموں کی فائرنگ سے اےک کانسٹیبل بھی زخمی ہو گےا۔ فائرنگ سے ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ حملہ آور فرار ہو گئے۔ بتاےا جاتا ہے کہ نواب ٹاﺅن کے علاقہ میں دو گروپوں، ذوالفقار گروپ اور کاشف گروپ میں عرصہ دراز سے دشمنی چلی آ رہی تھی۔ گذشتہ روز دونوں کے درمےان فائرنگ کا تبادلہ ہو گےا۔ گولیاں لگنے سے ذوالفقار موقع پر ہلاک جبکہ کاشف شدےد زخمی ہو گےا جسے جناح ہسپتال لایا گیا تو مقتول ذوالفقار گروپ کے 15 سے 20 مسلح افراد نے جناح ہسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہو کر زخمی کاشف شاہ کو بیڈ پر ہی اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور اس کی لاش پر ڈنڈے برساتے رہے۔ ملزموں کی فائرنگ سے اےک کانسٹیبل امجد زخمی ہو گےا، فائرنگ سے ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی، مریض اور ان کے لواحقین جانیں بچانے کے لئے بھاگ کھڑے ہوئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہونے کے باوجود ملزمان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے وہاں سے فرار ہو گئے۔ موقع پر موجود ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ پولیس کی موجودگی میں ملزموں نے یہاں پر حملہ کیا اور انتظامیہ اور ڈاکٹروں کو بھی دھکے دئےے۔ واقعہ کے بعد ڈی آئی جی آپرےشنز لاہور جواد ڈوگر بھی موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے صحافےوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں گروپوں کے درمےان پرانی دشمنی چلی آرہی ہے۔ جہاں تک پولیس کی غفلت و لاپروائی کا تعلق ہے تو یہاں پر موجود ایس ایچ او سے لے کر اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس نے ذوالفقار اور کاشف کی نعشیں پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے جمع کرا دیں۔ علاوہ ازےںزخمی کانسٹیبل امجد کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ واقعہ کے بعد ینگ ڈاکٹروں نے ہڑتال کر دی اور ایمرجنسی اور او پی ڈی کو تالے لگا کر حملہ آوروں کے خلاف احتجاج کیا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ نرسیں، پیرا میڈیکل سٹاف، سکیورٹی گارڈ اور دیگر عملہ ہسپتال سے غائب ہو گیا تاہم انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی پر ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف نے بعد میں ہڑتال ختم کر دی۔ بتایا گیا کہ کاشف عرف کاشی گوجرانوالہ کا رہائشی تھا اسے جناح ہسپتال میں نبیل ڈوگر کے نام سے داخل کرایا گیا۔