سارک کو بھارت کے چنگل سے نکالنا ہو گا
علاقائی تعاون کے پلیٹ فارم سارک کی بحالی کیلئے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تمام شعبوں میں دوستانہ تعاون ہے جسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ سری لنکن ہائی کمشنر سے گفتگو۔
سارک کے قیام کا ایک مقصد علاقائی تنازعات کو علاقے کے تمام ممالک کے ذریعے مل جل کر حل کرنا بھی تھا مگر یہ تنظیم اپنے دیگر مقاصد کی طرح یہ مقصد بھی حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہو ئی ہے۔ اس ناکامی کی سب سے بڑی وجہ خود کو بڑا ملک سمجھتے ہوئے تنظیم کے دیگر ممالک کے معاملات میں دخل در معقولات کی بھارتی جارج پسند پالیسیاں ہیں۔ بھارت کے اِرد گرد کے چھوٹے چھوٹے ممالک اس کی جارحیت اورطاقت سے خوفزدہ ہو کر اس کی مخالفت سے گریز اں رہتے ہیں جس کی وجہ سے یہ تنظیم سارک ممالک کے درمیان کوئی مسئلہ حل کرانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ اس فورم کا بنیادی مقصد اس کے رکن ممالک کے درمیان تنازعات کو افہام و تفہیم سے طے کرانا تھا۔ اگر یہ تنظیم اپنے اصل مقاصد سے ہٹ کر صرف بھارتی مفادات کی ہی ترجمان بن رہی ہے تو پھر اس بے مقصد فورم کو ختم کرنا ہی بہتر ہوگا۔ سارک کے رکن ممالک اگراسے ایک موثر تنظیم بنانا چاہتے ہیں تو پھر انہیں چھوٹے اور بڑے ملک کی تفریق سے نکل کر متحد ہو کر سارک کو بھارت کے چنگل سے نکالنے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ جب تک سارک پر بھارت کا تسلط برقرار رہے گا جو چھوٹے ممالک کے اندرون معاملات میں بھی مداخلت سے باز نہیں رہتا‘ اس وقت تک یہ تنظیم کبھی موثر اور فعال نہیں ہو سکتی۔