;زینب کیس میں جذباتی ہوگیا تھا، شاہد مسعود معافی مانگے بغیر عدالت میں جواب جمع
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں نجی ٹی وی کے اینکرپرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے قصور میں 7 سالہ بچی زینب سے زیادتی و قتل کے مرکزی مجرم عمران علی سے متعلق کئے گئے جھوٹے انکشافات پر تحریری جواب جمع کرا دیا ہے جس میں انہوں نے اپنے الزامات ثابت نہ کرنے پر معافی مانگے بغیر آئندہ محتاط رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سپریم کورٹ میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا جس میں اینکرپرسن کی جانب سے ندامت کا اظہار کیا گیا۔ جواب میں کہا گیا کہ انکوائری کمیٹی کے ممبران کا انتخاب عدالت نے کیا جبکہ انکشافات کی سچائی کا پتہ چلانے کامینڈیٹ بھی کمیٹی کو عدالت نے دیا اور میں فائنڈنگ کمیٹی کی صداقت پر کوئی بات نہیں کرسکتا۔ کمیٹی نے رپورٹ میں جو کہا اس کو نہیں جھٹلاتا اور کمیٹی کی تحقیقات کے بعد جواب دے کر مقدمہ لڑنا نہیں چاہوں گا۔ یقین دلاتا ہوں آئندہ اس طرح کا بیان دیتے ہوئے محتاط رہوں گا۔ قصور کے واقعہ پر بطور صحافی اور اینکر جذباتی ہوگیا تھا۔ مجھے مجرم عمران علی کے بنک اکاﺅنٹس کے حوالے سے معلومات ملیں جبکہ مجرم کے بااثر افراد سے تعلقات کی بھی اطلاع ملی تھی اور اسی معلومات کی بنیاد پر رائے بنائی کہ اس مکروہ دھندے میں مجرم عمران علی کا بین الاقوامی مافیا سے تعلق ہے۔ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ میرے اس عمل سے جس کی بھی دل آزاری ہوئی میں ان سے اظہار ندامت کرتا ہوں۔ یاد رہے کہ زینب قتل ازخود نوٹس کیس کی آئندہ سماعت کل ہوگی جبکہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ڈاکٹر شاہد مسعود اور نجی ٹی وی کوجواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
شاہد مسعود