عدالت نے نوازشریف کو جیل بھیجا تو قانون کے مطابق عمل درآمد ہو گا: وزیراعظم
اسلام آباد (اے پی پی+ این این آئی+ نیٹ نیوز) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ہم چاہتے ہیں ملک میں ایسی قیادت ہو جو شفاف ہو، جنہوں نے ووٹ خریدے وہ عوامی نمائندگی کا حق نہیں رکھتے۔ سینٹ الیکشن میں موجودہ چیئرمین رضاربانی کو نامزد کرنے کیلئے فراخدلی کا مظاہرہ کیا لیکن جواب کا انتظار ہے۔ جو لوگ ایم پی اے خرید کر اور دھاندلی سے سینیٹر بنے ہیں، ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ جس ملک میں سیاست اس برائی سے پاک نہ ہو وہ ترقی نہیں کر سکتا۔ کیا پہلے والی حکومتیں یہ منصوبے مکمل نہیں کرسکتی تھیں اورعوام کی مشکلات ختم نہیں کرسکتی تھیں۔ تربیلا فور توسیعی منصوبے کے پہلے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب ہماری حکومت آئی تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، ملک میں توانائی کا شدید بحران تھا لیکن ہم نے اب ملک کو ترقی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ ہماری پارٹی مستحکم ہے اور ملک کی ترقی کیلئے مسلسل کام کر رہی ہے، ہر ہفتے میگا پراجیکٹس کا افتتاح ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے کوئی ایم پی اے نہیں خریدا جس پر ہمیں فخر ہے۔ سینٹ الیکشن کے وقت ہم نے یہ فیصلہ کیا کسی کو بھی ایک پیسہ نہیں دیں گے، ہم سیاست کی بدنامی نہیں چاہتے کیونکہ جہاں سیاست بدنام ہو وہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا ہم نے جو کہا وہ کرکے دکھایا اور آج چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں بھی عوام سے یہ وعدہ ہے ایک بہتر شخص منتخب ہو گا جو ملک کی بہترخدمت کرسکے۔ انہوں نے کہا سیاست کے فیصلے عدالتوں، سڑکوں پر نہیں ہوتے بلکہ پولنگ سٹیشن پر ہوتے ہیں۔ جولائی 2018ء کے الیکشن میں آپ نے فیصلہ کرنا ہے تاکہ ترقی اور خوشحالی کاسفر جاری رہے۔ آپ نے 2008ء کے الیکشن میں فیصلہ کیا جس کا خمیازہ بھگتا اور 2013ء کے فیصلے کے ثمرات سے مستفید ہوئے ہیں، اب پھر آپ کو درست فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا سفر جاری رہے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ تربیلا فور توسیعی منصوبہ حکومت کی کوششوں سے بروقت اور مقررہ قیمت میں مکمل ہوا ہے۔ عالمی بینک کی معاونت سے منصوبہ مکمل ہوا،ہم نے جرمنی کے کنٹریکٹرز ، برطانیہ کے کنسلٹنٹ ،چین کے کنٹریکٹرز اور ترکی کے ماہرین کی مدد سے470 میگاواٹ کا منصوبہ بروقت مکمل کیا ہے ،جون تک1410 میگاواٹ کا منصوبہ مکمل کریں گے، جو توانائی کی ملکی ضروریات کی بروقت تکمیل میں معاون ثابت ہوگا، اس سے نہ صرف مناسب وقت پر بجلی کی ضرورت پوری ہو گی بلکہ سستی اور ماحولیاتی آلودگی سے پاک بجلی فراہم ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا منصوبہ کی تکمیل سے ملین ٹنز فرنس آئل کی بچت ہوگی، حکومت کوئلے کے منصوبوں کے ساتھ شفاف توانائی کے منصوبوں پربھی توجہ دے رہی ہے، حکومت اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے تاکہ فضائی آلودگی کو کم سے کم کیا جا سکے۔ بھاشا ڈیم سمیت دیگر منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے، حکومت اپنے وسائل سے منصوبے مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ منصوبہ کی تکمیل کیلئے معاونت کیلئے تمام کے مشکور ہیں اورمستقبل میں بھی سستی اور شفاف توانائی کی فراہمی کیلئے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا واپڈا کی ٹیم نے جنرل مزمل کی قیادت میں منصوبہ کو بر وقت مکمل کیا، خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے یہ منصوبہ بروقت مکمل نہیں ہو گا اور اسکی قیمت بھی بڑھے گی لیکن واپڈا نے ملک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، آج سب سے سستا یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے جس پر واپڈا کی ٹیم اور دیگر شراکتدار خصوصی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے بجلی سمیت مختلف منصوبے مکمل کئے ہیں، جب ہماری حکومت آئی تھی تو اس وقت بجلی کی شدید قلت تھی لیکن اب10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں۔ 65سال میں جتنی بجلی پیدا کی گئی تھی، اس کے50فیصد کے مساوی بجلی پانچ سال میں قومی گرڈ میں شامل کی گئی ہے۔ میاں محمد نواز شریف کے وژن اور مسلم لیگ ن کے عزم سے بجلی کے مسائل حل کئے، اگلے 10 سال تک ملک میں بجلی کی مشکلات پیدا نہیں ہونگی۔ جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈ شیڈنگ بھی ہوگی، یہ صرف6 فیصد فیڈر ہیں۔ چوری کا بوجھ صارفین پر ڈالنا انصاف کا تقاضا نہیں، جہاں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے لیکن باقی پاکستان لوڈ شیڈنگ سے مکمل آزاد ہوگا۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق صدر مشرف کو عدالت کے فیصلے کی روشنی میں واپس لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے نواز شریف کے خلاف مقدمے میں انصاف ہوتا نظر نہیں آتا حکومت اپنی مدت پوری کرے گی جس کے بعد اگلے عام انتخابات وقت پر 60 دن میں ہی ہوں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قبل از انتخابات کا وقت گزر گیا سینٹ انتخابات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا چاہتے ہیں بہتر شخص چیئرمین سینٹ بنے۔ نوازشریف کے خلاف کیس میں انصاف ہوتا نظر نہیں آتا اور جس فیصلے سے ملک کو نقصان ہو وہ سازش ہوتی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا عدالت نے نواز شریف کو جیل بھیجا تو اس پر قانون کے مطابق عملدرآمد ہوگا نواز شریف پہلے بھی جیل کاٹ چکے نواز شریف کے نام کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے حوالے سے انہوں نے کہا ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ جس کو تمام ارکان پارٹی قائد مانتے ہوں وہ ملک سے نہیں بھاگیں گے اس لئے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں وزیراعظم نے سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا عدالت سوموٹو لیکر احکامات جاری کرے کیونکہ وہ عدالت سے حکم لے کر باہر گئے تھے اور وہ عمل اپنی جگہ پر ہے۔ میں کہتا ہوں انصاف سب کو ملنا چاہئے جس طرح ایک شخص سے نمٹ رہے ہیں اسی طرح دیگر کے ساتھ بھی کریں نیب کا کوئی ایسا مقدمہ دکھا دیں جس کی ہفتے میں دو مرتبہ سماعت ہوئی ہو نیب کے قانون کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور خاص طور پر سیاسی جماعتوں کی بدقسمتی ہے وہ اس کالے قانون کو ختم نہیں کر سکتے کیونکہ یہ بات آمر ککا چند دنوں میں بنایا گیا قانون تھا اور میری نظر میں پہلے دن ہی ختم ہونا چاہئے تھا انہوں نے نیب قانون کے بارے میں کہا یہ انصاف کے بنیادی تقاضوں کے خلاف ہے وزیراعظم نے کہا احتساب کے نئے قانون پر مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف تینوں نے ملکر مسودہ تیار کیا تھا تاہم دونوں جماعتیں پیچھے ہٹ گئیں ابھی یہ آگے ہیں انہیں نمٹنے دیں پرویز مشرف کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا مشرف کا نام عدالت نے باہر نکال دیا تھا اس لئے عدالت پوچھ سکتی ہے ان کا علاج ہوا اور عدالت میں آنے کے لئے ٹھیک ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہا جی ایم بھی ان کی ان کی واپسی کیلئے حکم دے سکتے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق وزیراعظم نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ میں سفیر تعینات کرنے کے حوالے سے کہا امریکہ میں اس وقت جو حالات ہیں جس کے لئے ہم سمجھتے ہیں ایک نئے طریقے سے سفارت کاری کی ضرورت ہے جس کے لئے ہم نے دو مہینے تک جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا اعزاز صاحب نے بڑی محنت سے کام کیا اور ان کا دورانیہ مکمل ہونے کے بعد نیا سفیر لانا تھا اور ہمیں ایسے شخص کو منتخب کرنا تھا جو ہمارا پیغام وہاں پہنچا سکے کیونکہ وہاں منفرد حالات ہیں کوئی عام حالات نہیں۔ وزیراعظم نے امریکہ میں نئے سفیر کی تعیناتی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا اب روایتی سفارت کاری شاید وہاں کام نہ کرے اس لئے ہم نے ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جس کے پاس تعلیم کے ساتھ دنیا اور سیاسی تجربہ بھی ہو اس لئے امید ہے علی جہانگی صدیقی اچھا کریں گے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا علی جہانگیر میرا کوئی کاروباری حصہ دار نہیں اور میں نے کسی رشتہ دار یا دوست کو کوئی منصب نہیں دیا کیونکہ مجھے اختیارات دیئے گئے ہیں تو اسی لئے جس میں اس کا اہل سمجھتا ہوں اس کا فیصلہ کردیتا ہوں اور میری نظر میں ان مخصوص حالات میں علی اچھا کام کریں گے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں شامل ہونے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا یہ ایک ایسا فورم ہے جس کا پاکستان رکن نہیں لیکن ہم نے اپنا کام کیا تھا اور اب اقوام متحدہ کی ہدایات کے مطابق کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا ایف اے ٹی ایف میں ہمارے خلاف منظم پراپیگنڈا کیا گیا تاہم جو موقع ملا ہے اس میں بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم نے جماعۃ الدعوۃ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا عدالت کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے حوالے سے کئے گئے فیصلے پر الیکشن کمشن کام کرے گا۔ الیکشن کمشن نے حکومت سے گائیڈ لائنز مانگیں تو پھر ضرور دیں گے وہ واضح ہیں جس کے بعد فیصلہ تو ای سی پی کو کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا حافظ سعید پر کوئی الزامات اور ثبوت ہیں تو ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے یہی حکومت کی شروع دن سے پالیسی ہے۔